نئی دہلی :
2020 میں شمال مشرقی دہلی میںہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے معاملے میں غیر قانونی سرگرمیاں ( روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے ) کے تحت ملزم کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں نے عدالت کے سامنے پیر کو ضمانت عرضی دائر کر کے کہاکہ کیا سیاسی وابستگی ہونا غلط ہے ۔
عشرت جہاں کی جانب سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ پردیپ تیویتا نے کڑکڑڈوما واقع ایڈیشنل سیشن جج امتیابھ راوت کی عدالت کے سامنے ضمانت عرضی دائر کرتے ہوئے کہاکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ کیا سیاسی وابستگی ہونا غلط ہے؟ عشرت جہاں نے کیا غلط کیا؟ یو اے پی اے لگانے کا مقصد آوازوں کو دبانا ہے۔ یو اے پی اے کا جائزہ لیاجانا چاہئے۔
2012 سے 2017 کے درمیان کانگریس کی کونسلر رہیں عشرت جہاں اکھل بھارتیہ کانگریس کمیٹی ( اےآئی سی سی ) کی ممبر رہی ہیں۔ تیویتا نے اس بنیاد پر ضمانت عرضی دائر کی کہ معاون ملزم کے ساتھ عشرت جہاں کا تعلقات کو دکھانے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ہے اور گواہ بھی اصلی نہیں ہیں۔ عدالت میں سماعت کے دوران وکیل نے استغاثہ کے ان الزامات پر بھی اعتراض کیا کہ عشرت جہاں نے مظاہروں اور تشدد کی مالی اعانت میں مدد کی ہے۔ ایڈوکیٹ تیوتیا نے کہاکہ استغاثہ نے ابھی یہ کہانی بنی ہے اور تشدد سے پہلے وہ اس کے دوران ان کے خرچ پیٹرن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے ، حالانکہ اس درمیان کانفرنسنگ کے ذریعہ سے پیش ہونے کی اپیل کی۔ عدالت نے اسے منظوری دیتے ہوئے معاملے کی سماعت کو 23 جولائی تک کے لیے ملتوی کردیا ہے ۔