نئی دہلی: دہلی فرقہ وارانہ فسادات کے پوسٹر بوائے اور کیس کے ملزم شاہ رخ پٹھان کو کڑکڑڈوما ڈسٹرکٹ کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپائی نے 15 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ ، جس سے پٹھان کو حراست سے عارضی ریلیف مل گئی – پٹھان، جن کو شمالی دہلی میں فروری 2020 کے فسادات کے دوران مبینہ طور پر ایک پولیس افسر پر بندوق تانتے ہوئے ایک وائرل ویڈیو میں دیکھاگیا تھا،عدالتی حراست میں ہیں ـ ان کے وکیل ایڈووکیٹ عبداللہ اختر نے ضروری ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے عبوری ضمانت کی دلیل دی۔ استغاثہ نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان کی رہائی، مختصر مدت کے لیے بھی، کیس کی کارروائی کو متاثر کر سکتی ہے۔
جسٹس سمیر باجپائی نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد پٹھان کو 15 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ گواہوں پر اثر انداز نہ ہوں یا جاری تفتیش میں خلل نہ ڈالیں۔ عدالت نے اسے ضمانت کی مدت کے دوران ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور تفتیشی حکام کو اپنے مقام کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
پٹھان ان متعدد ملزمان میں سے ایک ہے جو فروری 2020 میں شمالی دہلی میں شروع ہونے والی پرتشدد جھڑپوں سے متعلق الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں ہوئیں اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
قانونی ماہرین اس عبوری ضمانت کو ان کے خلاف کارروائی میں کسی نرمی کے اشارے کے بجائے ایک عارضی ریلیف کے طور پر دیکھتے ہیں۔ توقع ہے کہ پٹھان عدالت کی ہدایت کے مطابق ضمانت کی مدت پوری ہونے پر خودسپردگی کردیں گے۔