نئی دہلی: (ایجنسی)
دہلی کی ایک عدالت نے دو افراد کے خلاف ایک مذہبی مقام کو آگ لگانے ، گھروں اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کرنے اور گزشتہ سال فسادات کے دوران لوٹ مار کے الزام میں دو افراد کے خلاف فساد، آتش زنی اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات طے کیے ہیں۔
چارج شیٹ کے مطابق ملزم گورو نے 24 فروری 2020 کو دہلی کے بھجن پورہ علاقے میں مبینہ طور پر پٹرول بم سے ایک مذہبی مقام کو آگ لگا دی ، جبکہ ملزم پرشانت ملہوترا نے اسی علاقے میں دکانوں ، گھروں اور گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی اور لوٹ مار کی۔
ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے دونوں ملزمان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت الزامات طے کیے اور ان کے وکیلوں کی موجودگی میں مقامی زبان میں ان کی وضاحت کی۔ ملزم نے جرم میں ملوث نہ ہونے کی استدعا کی اور اس معاملے میں مقدمے کی سماعت کے سامنے پیش ہونے کو کہا۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزمان ہجومی تشدد کا حصہ تھے۔ ان کا کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) لوکیشن بھجن پورہ چوراہے اور ملحقہ علاقوں میں بھی پایا گیا جہاں مبینہ واقعہ پیش آیا۔ اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا اور دونوں کو 3 اپریل 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا، حالانکہ حتمی رپورٹ کے مطابق انہیں عدالت نے دس دن بعد ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔
اس پر تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعات 147 (فساد) ، 148 (فسادات ، مہلک ہتھیاروں سے لیس) ، 149 (غیر قانونی جلسہ میں شامل ہونا) ، 427 (تخریب کاری کے عمل سے نقصان) ، 435 (آتش زنی) کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ آئی پی سی کی دفعات 436 (آگ یا دھماکہ خیز مواد سے تخریبی سرگرمی) ، 392 (لوٹ پاٹ) ، 188 (سرکاری ملازم کے حکم کی نافرمانی) ، 34 (یکساں ارادہ) اور پبلک پراپرٹی کو نقصان کی روک تھام کی دفعات (پی ڈی پی پی) ایکٹ کی دفعات کے تحت بھی الزامات طے کئے گئےہیں ۔