بیت المقدس:(ایجنسی)
قبلہ اول میں موجود گنبد قبۃ الصخرہ کو شہید کرکے اور اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کےلیے ایک مہم شروع کی ہے۔ انتہا پسند گروہ لہاوا بینٹزی گوپسٹین نے سوشل میڈیا پر ایک اعلان میں اراکین کو اس دن کےلیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس تعلق سے قبلہ اول کے احاطے میں حملہ کرکے قبۃ الصخرہ کو شہید کرکے وہاں ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا منصوبہ بنایاگیا ہے۔
اسرائیلی تنظیم نے بلڈوزر کو کرائے پر حاصل کیا ہے تاکہ یوم یروشلم کے موقع پر 28؍ اور29؍ مئی کو کارروائی کی جاسکے۔ انتہا پسند تنظیم کے بانی رکن گوپسٹین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوم یروشلم جو ۲۹مئی کو آتا ہے، یہ وہ دن ہوگا جب قبۃ الصخرہ کو مسمار کرنا شروع کردیاجائے گا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک تصویر میںقبۃ الصخرہ کے اوپر بلڈوز چلاتے ہوئے دکھایاگیا ہےوہیں دوسری تصویر میں احاطے سے ملبہ اُٹھاتے ہوئے دکھایاگیا ہے۔ میڈیا کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہاکہ قبۃ الصخرہ سے کسی بھی طرح کی چھیڑ چھاڑ آگ سے کھیلنے کے برابر ہے، ہم اس طرح کے کسی بھی قدم کا پورا جواب دے کر قبلہ اول کی حفاظت کریں گے۔فلسطین کی وزارت خارجہ نے لیہوا کی طرف سے قبۃ الصخرہ کو شہید کرنے کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’یہودی دہشت گرد گروپ‘‘قرار دیا۔
ادھر مصر کے وزیر اوقاف محمدجمعہ نے خبردار کیا ہے کہ یہودی انتہا پسندوں نے قبۃ الصخرہ کو مسمار کرنے کے مطالبات کیے ہیں۔ ان پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس نسل پرستی پر شدید احتجاج کیا ہے۔منگل کو اسرائیلی انتہا پسند گروہ لہاوا بینٹزی گویسین نے مطالبہ کیا تھا کہ یہودی آبادکاروں کو دعوت دی ہے کہ وہ اس ماہ کے آخر نام نہاد فلیگ مارچ میں حصہ لیں اور قبۃ الصخرہ مسجد اقصیٰ کو مسمار کردیں۔ اس گروہ کے سربراہ نے سوشل میڈیا پر قبۃ الخصرہ کی تصاویر جاری کی تھیں جن میں قبۃ الصخرہ کے پاس ایک بلڈوزر بھی تھا۔ اس کے نیچے لکھا تھا کہ ہم قبۃ الصخرہ کو مسمار کرنے آرہے ہیں۔