نئی دہلی:پاک بھارت کشیدگی اور جنگ بندی کی خبروں کے درمیان فرانس کی ایرو اسپیس کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن کا کافی چرچا ہو رہا ہے۔ اس وقت پوری دنیا کی نظریں اس کمپنی پر لگی ہوئی ہیں۔ درحقیقت، ہندوستان-پاکستان کشیدگی کے درمیان، رافیل بنانے والی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز راکٹ ہو گئے تھے۔ کمپنی کا اسٹاک 2025 میں اب تک 63 فیصد سے زیادہ بڑھ چکا ہے۔ تاہم اب اس میں بڑی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ پیرس اسٹاک ایکسچینج کے مرکزی انڈیکس یورو نیکسٹ پیرس پر Dassault Aviation کے حصص آج پیر کو 7% گر گئے۔ اس سے قبل گزشتہ کاروباری روز کمپنی کے حصص کی قیمت 3.44 فیصد کمی کے ساتھ 314.60 یورو پر بند ہوئی تھی۔ آج اسٹاک 293 یورو تک نیچے ہے۔
••• کیوں شیئرز گر رہے ہیں، بھارت سے کیا تعلق؟
دراصل معاملہ یہ ہے کہ Dassault Aviation Rafale لڑاکا طیاروں کا مینوفیکچرر ہے، جسے ہندوستانی فضائیہ نے پاکستانی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں، یعنی پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (PoK) اور پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر درست حملے کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔ اب خبریں آرہی ہیں کہ آپریشن سندورکے دوران رافیل لڑاکا طیاروں کو مار گرایا گیا ہے۔ تاہم، اسی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ایئر مارشل اے. بھارتی نے ان دعوؤں کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے لیکن کہا ہے کہ "نقصان کسی بھی جنگی منظر نامے کا حصہ ہے۔” ہندوستانی فوج نے اتوار کو کہا، "ہم جنگی منظر نامے میں ہیں اور نقصانات اس کا حصہ ہیں۔”
یہ معاہدہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان ہوا تھا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں ہندوستان نے فرانس کی ڈسالٹ ایوی ایشن کے ساتھ تقریباً 63 ہزار کروڑ روپے کا معاہدہ کیا ہے۔ معاہدے کے تحت مزید 26 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا گیا۔ 26 رافیل سمندری لڑاکا طیارے، جو میری ٹائم اسٹرائیک، ایئر ڈیفنس اور دیگر مشنز کے لیے بنائے گئے ہیں، 37-65 ماہ میں فراہم کیے جانے کی امید ہے۔لائیو ہندوستان کے ان پٹ کے ساتھ