رامپور:(نامہ نگار)
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کےدبنگ لیڈر اوررامپور سے ایم ایل اے اعظم خاں کی ایس پی اور اکھلیش یادو سے ناراضگی ایک بار پھر سامنے آئی ہے۔ یہ ناراضگی اتوار کی دوپہر لکھنؤ میں مجوزہ ایس پی لیجسلیچر میٹنگ میں اعظم خاں اور عبداللہ اعظم کی عدم شرکت کی وجہ سے سامنے آئی ہے۔
پچھلے ایک مہینے سے ایس پی کے قدآور رہنما اعظم خاں اور ان کے حامی ایس پی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ حمایتی براہ راست بیانات دے کر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ اعظم خاں اشاروں کنایوں اور اپنے انداز میں ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔
اپریل کے مہینے میں اعظم خاں کے میڈیا انچارج فصاحت علی خاں شانو کے بیان کے بعد یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ اس کے بعد اعظم خاں نے سیتا پور جیل میں ایس پی کے وفد سے ملنے سے انکار کر دیا تھا اور کانگریس لیڈر آچاریہ پرمود کرشنم سے ملاقات کی تھی۔ دوسری طرف اعظم خاں کی رہائی پر اکھلیش یادو سیتا پور جیل یا رامپور نہیں پہنچے تو اعظم خاں بھی اتوار کی دوپہر لکھنؤ میں ہونے والی ایس پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں شرکت کے لیے نہیں گئے۔
اتوار کی صبح تک اعظم خاں اور ان کا بیٹا عبداللہ اعظم دونوں اپنے رامپور گھر پر تھے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ دونوں لیڈر ایس پی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ کیونکہ رامپور سے لکھنؤ کا فاصلہ بذریعہ سڑک صرف سات آٹھ گھنٹے کا ہے اور اعظم خاں اور عبداللہ اعظم دونوں اتوار کی صبح تقریباً دس بجے تک رامپور میں تھے۔
اگرچہ اعظم خاں یا ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے اس معاملے میں کچھ نہیں کہا ہے، لیکن ایس پی لیجسلیچر کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کے ان کے اشارے واضح ہیں۔