ممبئی :(ایجنسی)
انوپم کھیر اور متھن چکرورتی کی اداکاری سے مزین فلم ’دی کشمیر فائلز‘ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ چھوٹے بجٹ کی یہ فلم باکس آفس پر خوب کمائی کر رہی ہے اور کچھ فلم ماہرین کا تو ماننا ہے کہ یہ بلاک بسٹر ثابت ہوگی۔ وویک اگنی ہوتری کی ہدایت کاری میں بنی اس فلم کی کہانی کشمیری پنڈت کے کشمیر سے انخلاء پر مبنی ہے اور اس میں جس طرح کے واقعات دکھائے گئے ہیں اس پر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ ہندوتوا ذہنیت کے لوگ اسے مکمل حقیقت پر مبنی ایک شاندار فلم قرار دے رہے ہیں، جب کہ ناقدین اس کو ایک ایسی فلم بتا رہے ہیں جس میں حقیقت سے پرے بھی کئی چیزیں شامل کی گئی ہیں۔ اس درمیان فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کی آئی ایم ڈی بی ریٹنگ 10/9.9 سے گھٹ کر 10؍ 8.3ہوگئی ہے۔ اس کا فلم پر منفی اثر پڑنا لازمی ہے اور آئی ایم ڈی بی ریٹنگ کو لے کر سوال بھی اٹھنے لگے ہیں۔
دراصل فلموں اور ویب سیریز پر ناظرین کے ریویوز پیش کرنے والے مشہور ویب سائٹ آئی ایم ڈی بی کو شروع میں 10 میں سے 9.9 ریٹنگ ملی تھی، اور اس ریٹنگ کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ فلم دیکھنے سنیما ہال پہنچ رہے تھے۔ لیکن بعد میں ریٹنگ سسٹم میں کچھ تبدیلی کی گئی اور اب فلم کی آئی ایم ڈی بی ریٹنگ 10 میں 8.3 ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی ’دی کشمیر فائلمز‘ کے آئی ایم ڈی بی پیج پر لکھا گیا ہے ’’ہماری ریٹنگ میکانزم نے اس ٹائٹل پر مشتبہ سرگرمیاں دیکھی ہیں۔ ہماری ریٹنگ سسٹم کی ایمانداری کو بنائے رکھنے کے لیے ایک نیا پیمانہ نافذ کیا گیا ہے۔‘‘ گویا کہ ’دی کشمیر فائلز‘ کی آئی ایم ڈی بی ریٹنگ کو مشتبہ سرگرمیوں کے ذریعہ 9.9 تک پہنچا دیا گیا جس کا فائدہ فلم کو ملنے لگا۔ لیکن جیسے ہی آئی ایم ڈی بی کے منتظمین نے یہ محسوس کیا، فوراً مناسب قدم اٹھاتے ہوئے فلم کو حقیقی ریٹنگ دینے کی کوشش کی۔
بتایا جاتا ہے کہ ’دی کشمیر فائلز‘ کو 8.3 کی ریٹنگ دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کے ووٹ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ 94 فیصد لوگوں نے 10، اور 4 فیصد لوگوں نے 1 ریٹنگ دی ہے۔ آئی ایم ڈی بی کی ویب سائٹ پر اس تعلق سے ایک نوٹ یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’آئی ایم ڈی بی خام ڈاٹا کی جگہ کثیر ووٹ ایوریج کو شائع کرتا ہے۔ آسان زبان میں کہیں تو ہم صارفین کے سبھی ووٹس کو قبول کرتے ہیں، فائنل ریٹنگ پر ان سبھی ووٹس کا یکساں اثر نہیں ہوتا ہے۔ جب کوئی غیر معمولی سرگرمی پائی جاتی ہے تو سسٹم کے معیار کو قائم رکھنے کے لیے دوسرا ریٹنگ پیمانہ نافذ کیا جاتا ہے۔ ہم اپنے ریٹنگ میکانزم کو اثردار بنائے رکھنے کے لیے ریٹنگ کے عمل کا انکشاف نہیں کرتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ آئی ایم ڈی بی کی ریٹنگ گھٹنے سے فلم کے ہدایت وویک اگنیہوتری نے گزشتہ دنوں ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ انھوں نے 14 مارچ کو کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا ’’یہ غیر معمولی اور غیر اخلاقی ہے۔‘‘ دراصل فلم کی آئی ایم ڈی بی ریٹنگ کتنی اہم ہے، اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے دیکھ کر کئی لوگ فلم دیکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔