نئ دہلی:جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ یہ درست ہے کہ کشمیر میں بہت سے کشمیری پنڈت ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے ہیں لیکن اس کا دوسرا رخ بھی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان واردات کو مذہب کی بنیاد پر دیکھنے کی کوشش بند کرنی چاہیے۔
وادی کشمیر میں گزشتہ چند ماہ سے کشمیری پنڈت ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد وادی سے ہجرت کر چکی ہے۔ انہیں وادی سے باہر منتقل کرنے کے مطالبے کو لے کر وہ مسلسل احتجاج بھی کر رہے ہیںلیکن کشمیری پنڈتوں کے علاوہ باہر سے کشمیر میں کام کرنے آئے لوگوں کو بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ہے کہ کئی دوسرے لوگ بھی مارے گئے ہیں۔ انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کے لوگوں کے علاوہ بہار، اڈیشہ، جھارکھنڈ سے مزدوری کرنے آئے ہوئے مزدوروں کو بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا، لیکن ایک جھوٹی داستان چلائی گئی
سنہا نے کہا کہ کشمیر میں رہنے والے لوگوں کا ماننا ہے کہ جموں و کشمیر کی معیشت میں مزدوروں کا بہت بڑا کردار ہے، یہاں کی ترقی میں ان کا کردار ہے۔ جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اور یہاں کوئی بھی آکر کام کرسکتا ہے اور انہیں یہاں کام کرنے کا حق ہے۔