دہرا دون :
اتراکھنڈ حکومت میں گزشتہ کئی مہینوں سے کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ پھرچاہے کمبھ میلہ کا انتظام ہو یا کورونا وبا … ہر محاذ پر حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کے باوجود زیادہ کچھ نہیں بدلاہے ۔ اب اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ ہائی کورٹ نے حکومت سے کورونا کی تیسری لہر کی تیاریوں کے بارے میں پوچھا۔ساتھ ہی کہاکہ آپ نے جو انتظامات کئے ہیں وہ کافی نہیں ہیں ۔
دی کوئنٹ ہندی کے مطابق اتراکھنڈ میں اپریل اور مئی کے مہینوں میں کورونا کی رفتار اچانک بڑھ گئی تھی اور یومیہ ہزاروں افراد انفیکشن کا شکار ہو گئے تھے۔ ساتھ ہی کئی لوگوں کی موت بھی ہوگئی ۔ اس کے پیچھے سرکار کی کورونا وبا کے تئیں لاپروائی کو وجہ مانا گیا ۔ اب تیسری لہر سے پہلے سرکار کی تیاریوں کو لے کر ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے ریاست کے ہیلتھ سکریٹری امت نیگی سے کہاکہ آپ بچوں کو ایسے مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے ہیں ، آپ نے جو انتظامات کئے ہیں وہ ناکافی ہیں ، کورٹ نے مزید کہا’’ایک مہینے میں ، ڈیلٹا ویرئنٹ نے ملک بھر کی تمام ریاستوں کو اپنی گرفت میں لے لیا، اس لئے ڈیلٹا پلس ویرئنٹ کو پھیلنے میں تین مہینے سے کم وقت لگ سکتا ہے، آپ ہمارے بچوں کو بچانے کے لیے کیا کررہے ہیں؟ آپ ضرور یہ سوچ رہے ہیں کہ ڈیلٹا پلس ویرئنٹ پہلے کہے گا کہ آپ تیاریاں کر لیجئے اس کے بعد میں لوگوں پر اٹیک کرو ں گا۔‘‘
ہم اصل سچ جانتے ہیں: ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے اتراکھنڈ کی تیرتھ سنگھ راوت حکومت پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ، ہمیں بیوقوف بنانے کی کوشش مت کیجئے۔ ہم سچائی جانتے ہیں۔ چیف جسٹس کو یہ بتانے کی کوشش نہ کریں کہ اتراکھنڈ میں رام راجیہ ہے اور ہم سورگ(جنت) میں رہتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ وبائی بحران میں جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تو ایسے میں انتظامی رکاوٹیں کھڑی جارہیں ہیں ، جس کی وجہ سے پروسیس سست ہو رہاہے۔
عدالت نے اتراکھنڈ کے دیہی علاقوں میں کمزور ہیلتھ سسٹم کو لے کر بھی روات سرکار کو پھٹکار لگائی۔ ہائی کورٹ نے اتراکھنڈ کے اس دعوے پر تبصرہ کیا ، جس میں سرکار نے کہا تھا کہ ان کے پاس مناسب ایمبولینس کی سہولت ہے، ہائی کورٹ نے کہا’’ آپ کے پاس مناسب ایمبولینس ہے، یہ دعویٰ جھوٹ ہے۔ یومیہ اتراکھنڈ کے کئی علاقوں سے ایسی رپورٹس سامنے آتی ہیں ، جب حاملہ خواتین کو ایمبولینس نہیں مل پاتی ہے ، انہیں چارپائی یا کسی دوسرے طریقے سے اسپتال تک پہنچایا جاتا ہے ۔
عدالت نے کہا کہ اب اس معاملے پر 7 جولائی کو دوبارہ سماعت ہوگی۔ تب تک ، اتراکھنڈ حکومت کو کورونا کی تیاریوں کے بارے میں ہائی کورٹ کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنا ہوگی، جس میں یہ بتانا ہوگا کہ اب تک تیسری لہر کے لئے کیا تیاریاں کی گئیں ہیں۔
ادھر اپنے بیانات سے سرخیوں میں رہنے والے سی ایم تیرتھ سنگھ راوت نے پھر پوری تیاریوں کا دعویٰ کیا ہے، راوت کے مطابق تیسری لہر کے لیے اتراکھنڈ میں پوری تیاریاں ہو چکی ہیں، انہوں نے کہاکہ ’ ہم نے تیسری لہر کے لیے اتنی تیاریاں کی ہیں کہ اگر یہ آگئی تو ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوگی ، میں اپنا سی ایم ہاؤس بھی کووڈ کے لیے تیار کرنےجارہا ہوں۔‘