راجستھان میں پولیس نے ملک کے دفاعی تحقیق کے ادارے ’ڈی آر ڈی او‘ کے ایک گیسٹ ہاؤس کے مینیجر مہندر پرساد کو پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے ۔ پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ مہندر پرساد پاکستان کی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی‘ کو اہم معلومات فراہم کر رہس تھس۔’ڈی آر ڈی او‘ وزارت دفاع کے تحت چلنے والا ادارہ ہے، جو عسکری مقاصد کے لیے ریسرچ اور ڈیویلپمنٹ کا کام کرتا ہے۔
راجستھان پولیس کے سی آئی ڈی محکمے کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر وشنو کانت نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ایوم آزادی (15 اگست) کے پیش نظر حکام ملک دشمن اور تخریبی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے سحت نگرانی رکھے ہوئے تھے اور نگرانی کے اسی عمل کے دوران مہندر پرساد کو پاکستان کی خفیہ ایجنسی ’آئی ایس آئی‘ کے لیے جاسوسی کرنے کے شبے میں ایک ہفتہ پہلے حراست میں لیا گیا۔انھوں نے کہا کہ پولیس اور محتلف خفیہ ایجینسیوں کے اہلکاروں نے جے پور میں واقع سنٹرل انٹروگیشن سینٹر میں ملزم سے پوچھ گچھ کی اور اُس کے فون کی تفصیلات کی جانچ کے بعد انھیں گذشتہ روز باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا۔راجھستان پولیس کا دعویٰ ہے کہ ’ملزم پاکستانی انٹیلیجنس ہینڈلر سے مسلسل رابطے میں تھس۔‘ ملزم پرساد کو بدھ کے روز (آج) عدالت میں پیش کیا گیا پرساد کے خلاف جاسوسی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔32 سالہ مہندر پرساد کا تعلق شمالی ریاست اترا کھنڈ سے ہے۔ وہ سرحدی ضلع جیسلمیر کے چندن فیلڈ فائرنگ رینج میں واقع ڈی آر ڈی او کے گیسٹ ہاؤس کے مینیجر تھا۔
پولیس کا الزام ہے کہ مہندر پرساد فائرنگ رنیج میں میزائلوں اور دوسرے ہتھیاروں کی ٹسٹنگ کے لیے آنے والے ’ڈی آر ڈی او‘ کے سائنسدانوں اور فوج کے اہلکاروں کے بارے میں مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنٹوں کو خفیہ معلومات فراہم کرتا تھا۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم پاکستان کی خفیہ ایجنسی سے سوشل میڈیا کے توسط سے رابطے میں تھے۔
ریگستانی علاقے میں واقع چندن فیلڈ فائرنگ رینج انڈیا کے دفاعی ساز و سامان کی ٹسٹنگ کا ایک بہت اہم مرکز ہے۔ یہاں آنے والے سائنسدان، ماہرین اور فوجی افسران یہاں واقع گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرتے ہیں۔
یہاں پوکھرن فیلڈ فائرنگ رینج میں میزائلوں اور دوسرے ہتھیاروں کی ٹسٹنگ کے لیے مامور سائنسدان بھی آتے جاتے رہتے ہیں۔ اس کے اطراف کے علاقوں میں بری فوج اور فضائیہ کے ایکٹیو ملٹری خطے بھی شامل ہیں۔ یہاں مسلسل فوجی اور دفاعی سرگرمیوں کے سبب یہ خطہ انتہائی سکیورٹی والے زون میں شامل ہے








