امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک انکی انتظامیہ میں قائم کردہ "ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی” سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ اور قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ ایلون مسک اپنی سرکاری ذمہ داری سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی جلد ہی دوبارہ کاروباری دنیا میں واپس جا رہے ہیں۔ اس فیصلے سے اسٹاک مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی۔رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ٹرمپ اور مسک کے درمیان باہمی اتفاق سے ہوا، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی محکمہ حکومتی کارکردگی میں مسک کی کارکردگی سے مطمئن ہیں
تاہم، مسک کی جارحانہ حکمت عملی اور وفاقی حکومت میں شدید کٹوتیوں کے باعث وہ ایک متنازع شخصیت بن چکے ہیں۔ مزید برآں انہوں نے وسکونسن کی سپریم کورٹ کی انتخابی مہم میں 20 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی لیکن ان کے حمایت یافتہ ریپبلکن امیدوار کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اس کے علاوہ ٹیسلا کے شیئرز میں نمایاں کمی آئی ہے اور فروخت میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے، کئی شورومز کو آگ لگانے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں
ٹرمپ کی حمایت کے باوجود ایلون مسک کا سیاسی مستقبل غیر یقینی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو وفاقی حکومت میں شامل کرکے ان کی طاقت اور کامیابی کو حکومتی امور میں لانے کا موقع دیا لیکن اس فیصلے نے فوری طور پر تنازع کھڑا کر دیا