تہران – ایران کے سپریم لیڈر اور روحانی رہنما آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمعہ کے روز تہران میں نمازیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں اور لبنانیوں سمیت ہر قوم کو جارحین کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔اور ضروت محسوس ہوئی تو اسرائیل پر پھر حملہ کریں گے ۔
خامنہ ای کے یہ ریمارکس تین دن بعد سامنے آئےجب اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) نے حزب اللہ کے رہنما، اعلی ایرانی فوجی مشیر کی ہلاکت اور 31 جولائی کو ہونے والے قتل کے جواب میں اسرائیلی فوجی مقامات اور جاسوسی مراکز پر تقریباً 200 میزائل داغے تھے ۔
انہوں نے نماز جمعہ کے خطبہ میں اس خطہ کے اندر اسرائیل کی مذموم حرکتوں کا ذکر کرتے ہوئے جو گزشتہ سال اکتوبر سے شروع ہوئی ہیں کہا: "ایرانی قوم کا دشمن وہی ہے جو فلسطینی، لبنانی، عراقی، مصری، شامی اور یمنی قوموں کا دشمن ہے۔”انہوں نے تجویز پیش کی کہ مسلم اقوام کو مشترکہ طور پر صیہونی حکومت کے خلاف "خصوصی” قدم اٹھانا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ تقریبا 5 سال بعد رہبر اعلیٰ کا پہلا خطبہ جمعہ ہےجو بیروت کے جنوب میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور ایرانی القدس فورس کے قائدین کے مارے جانے کے بعد دیا گیا ۔حسن نصراللہ کی موت کے بعد انہیں خفیہ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا ۔یہ ان کا جرات مندانہ قدم سمجھا جارہا ہے پوری دنیا کی نظر تھی کہ وہ اس موقع پر کیا کہیں گے
امام خمینی مسجد میں نماز ِجمعہ سے کئی گھنٹے پہلے ہی عوام کا رش لگ گیا، لاکھوں ایرانی عوام اپنے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا خطبہ سننے اور ان کی اقتداء میں نمازِ جمعہ ادا کرنے بڑی تعداد میں پہنچے۔