نئی دہلی :
ملک میں جاری کورونا تباہی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے عائد سخت پابندیوں کے درمیان آج پنجاب سے ہزاروں کسان ٹکڑی بارڈرکے لئے کوچ کریں گے۔ یہ سبھی کسان بھارتیہ کسان یونین سے تعلق رکھتے ہیں۔ تنظیم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہتقریباً 1650 دیہات سے 20,000 کسان پنجاب کی تینوں سرحدوں کو پار کرکے دہلی پہنچیں گے۔
بی کے یو کے جنرل سکریٹری سکھدیو سنگھ ککری کلان نے کہا کہ ان میں سے 60 فیصد خواتین ہوں گی کیونکہ مرد ابھی کھیتوں میں مصروف ہیں ، لہٰذا خواتین کو اس کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ یہ سبھی بھٹنڈا، ڈابوالی ، کھانوری- جند اور سردل گڑھ- فتح آباد بارڈرز سے بسوں ، وین اور ٹریکٹروں میں بھرکرٹکری بارڈر تک پہنچیں گے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق کھانوری-جند بارڈر سے چلنے والے گروپ کی قیادت تنظیم کے صدر جوگیندر سنگھ اُگرہن اور جنرل سکریٹری سکھدیو سنگھ ککری کلان کریں گے۔
واضح رہے کہ اگرہن کومارچ میں کورونا ہوا تھا۔ وہ اپریل کے پہلے ہفتے میں کورونا سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ صحت یاب ہونے کے بعد وہ ایک بار پھربارڈر پرآچکے ہیں۔ وہیں سکھدیو سنگھ کا ایک ہاتھ فریکچر ہوگیا تھا اور پچھلے سال دسمبر میں اس کی سرجری ہوئی تھی۔ وہ بھی اب صحت یاب ہوچکے ہیں۔
حالانکہٹکڑی کوچ کرنے والے کسانوں میں اکثریت خواتین کی ہوگی لیکن بی کے یو (اگرہن) کی خواتین یونٹ کی سربراہ ہریندر کور بندو اس کا حصہ نہیں ہوں گی۔