پانچ ڈیبیوٹنٹس والی انگلینڈ کی ٹیم نے تجربہ کار پاکستان ٹیم کو سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں 9 وکٹوں سے باآسانی شکست دے دی۔
کارڈف کے صوفیہ گارڈن میں کھیلے گئے اس میچ میں قومی ٹیم کی جانب سے دیا گیا 142 رنز کا ہدف ہوم ٹیم نے ایک وکٹ گنوا کر 22ویں اوورز میں ہی حاصل کرلیا۔
تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا، ٹاس کے موقع پر بین اسٹوکس کا کہنا تھا کہ وہ بولنگ ٹیم ہیں۔
پاکستان ٹیم کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا جہاں پہلی ہی گیند پر امام الحق اور پھر اسی اوور میں بابر اعظم بھی بغیر کوئی رن بنائے ثاقب محمود کا شکار بنے۔
قومی ٹیم کو تیسرا نقصان محمد رضوان کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ 17 کے مجموعے پر گریگوری کی گیند پر کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
ٹیم کا اسکور 26 رنز پر پہنچا تو سعود شکیل بھی پویلین کی جانب چلتے بنے، تاہم ایسے میں پانچ سال بعد ٹیم میں آنے والے صہیب مقصود نے فخر زمان کے ساتھ دباؤ میں بہترین پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کو بحران سے نکالنے کی کوشش کی۔
79 کے مجموعے پر صہیب مقصود اس وقت بدقسمت رہے جب وہ فخر زمان کی کال پر کریز سے نکل پڑے اور بولنگ اینڈ پر ہی رن آؤٹ ہوگئے، انھوں نے 19 رنز کی اننگز کھیلی۔
سب سے زیادہ 47 رنز بنانے والے فخر زمان 90 کے مجموعے پر پویلین لوٹے تو ایسے میں شاداب خان نے ٹیل اینڈرز کے ساتھ اپنی بیٹنگ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کے لیے قیمتی 30 رنز جوڑے۔
آخر میں شاہین شاہ آفریدی نے 12 رنز کا حصہ ڈال کر ٹیم کو 141 کے ٹوٹل تک پہنچایا جہاں پوری ٹیم آل آؤٹ ہوگئی۔
انگلینڈ کی جانب سے ثاقب محمود 4 وکٹیں لے کر نمایاں رہے جبکہ کریگ اوورٹن اور میٹ پارکنسن کے حصے میں دو، دو وکٹیں آئیں اور لوئس گریگوری ایک وکٹ لے کر نمایاں رہے۔
ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے بلے بازوں نے پاکستانی بولرز کو ذرا بھی حاوی نہ ہونے دیا اور صرف ایک وکٹ گنوا کر ڈیوڈ ملان کے 68 اور زیک کراؤلے کے 58 رنز کی بدولت 22ویں اوور میں 142 رنز کا ہدف حاصل کرلیا۔
پاکستان کی جانب سے کامیاب بولر شاہین آفریدی رہے جن کے حصے میں اننگز کی واحد وکٹ آئی۔
خیال رہے کہ کارڈف میں کھیلے جارہے اس میچ میں انگلینڈ کی ٹیم میں پانچ کھلاڑیوں نے اپنا ڈیبیو کیا تھا۔