ممبئی:معروف بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کے اپنے گھر پر پر جان لیوا حملہ ہوا ہے۔ سیف باندرہ کے ستگورو شرن میں رہتے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ صبح تقریباً ڈھائی یا 3 بجے ایک چور ان کے گھر میں داخل ہوا۔ آواز سن کر سیف جاگے ان کی چور سے ہاتھا پائی ہوئی تو اس نے ان پر چاقوسے حملہ کیا۔ سیف علی خان پر 6 وار کیے گئے جن میں سے 2 گہرے تھے۔ حملے کے بعد سیف کو لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اسپتال نے ان کی حالت کے بارے میں جانکاری دی ہے۔
لیلاوتی اسپتال نے بھی سیف علی خان پر حملے کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ اداکار کی حالت کتنی سنگین ہے اور حملہ آورنے ان کے جسم کے کن حصوں پر حملہ کیا ہے۔ اسپتال کے مطابق سیف علی خان کے بدن پر 6 وار کیے گیے ہیں اور اداکار کے جسم کے2 مقامات پر گہری چوٹیں آئی ہیں۔ گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر چاقو سے حملہ کیا گیا ہے۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق اداکار کی سرجری ہوگی۔
دریں اثنا سیف کی نیورو سرجری ہوئی ہے۔ ان کے جسم سے دو سے تین انچ لمبی تیز دھار چیز نکال دی گئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ چاقو کا ایک حصہ ہے۔ اب سیف علی خان کاسمیٹک سرجری کروا رہے ہیں۔ اس حملے میں سیف علی خان کے گھر کا مددگار بھی زخمی ہوا تھا۔ گھر کے مددگار کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھر میں ایک نالی تھی جو بیڈ روم کے اندر سے کھلتی تھی۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چور اسی ڈکٹ کے ذریعے گھر میں داخل ہوا تھا۔ پولیس باندرہ میں سیف علی خان کے گھر پہنچ گئی ہے۔ وہ اس معاملے میں گھر کے عملے سے پوچھ گچھ کرے گی۔ پولیس نے حملہ آور کی شناخت کر لی ہے۔ حملہ آور کی تصویر سی سی ٹی وی سے سامنے آگئی۔ سیف پر حملے کے حوالے سے ممبئی پولیس کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اداکار پر حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ سیف علی خان کے گھر میں نامعلوم شخص گھس آیا تھا۔ اداکار کے ساتھ ہاتھا پائی ہوئی۔ سیف علی خان کی ٹیم کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ گھر میں چوری کی کوشش کی گئی ہے۔ مداحوں سے صبر کی اپیل کی گئی ہے۔کرائم برانچ کی ٹیم نے 3 ملازمین کو حراست میں لے لیا ہے۔ کرائم برانچ کی ٹیم تینوں ملازمین کو پوچھ گچھ کے لیے لے گئی ہے۔ تینوں کو سیف کی عمارت کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ پولیس نے سیف علی خان کے گھر میں کام کرنے والے اور حفاظتی کام کرنے والے لوگوں کے موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔