لکھنؤ :(ایجنسی)
یوپی اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ 10 فروری کو ہے۔ کل623 امیدوار میدان میں ہیں۔ اے ڈی آر نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں 615 امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ یہ پایا گیا ہے کہ 156 (25 فیصد) امیدوار داغدار ہیں۔ 20 فیصدکے اوپر سنگین مقدمات درج ہیں۔
انتخابات میں پارٹیاں ایک دوسرے پر داغدار امیدوار اتارنے کے الزامات لگا رہی ہیں۔ اکھلیش بی جے پی کو سب سے بڑی غنڈہ پارٹی کہتے ہیں اور بی جے پی ایس پی حکومت کو غنڈہ راج کہتی ہے۔ بیانات سے الگ اعداد وشمار میں دیکھتے ہیں کہ کس کے کتنےداغدار امیدوار میدان میں ہیں۔
تقریباً ہر دوسرا امیدوار کروڑ پتی
یوپی انتخابات کے پہلے مرحلے میں امیدواروں کے پیسے کا بھی ذکر کرلیتے ہیں۔ 615 امیدواروں میں سے 280 کروڑ پتی ہیں۔ یعنی تقریباً آدھے کروڑ پتی امیدوار میدان میں ہیں۔ سب سے امیر امیدوار میرٹھ کینٹ سے بی جے پی کے امت اگروال ہیں۔ وہ 148 کروڑ روپے کی جائیداد کے مالک ہیں۔ بی ایس پی کے ایس کے شرما دوسرے نمبر پر ہیں۔ متھرا سے امیدوارہیں۔ 112 کروڑ روپے کے اثاثے ہیں۔ سکندرآباد سے ایس پی امیدوار راہل یادو تیسرے نمبر پر ہیں۔ 100 کروڑ کے اثاثے کے مالک ہیں۔
یوپی کے پہلے مرحلے میں 2 ایسے امیدوار بھی ہیں جنہوں نے اپنے اثاثے صفر بتائے ہیں۔ علی گڑھ کے اترولی سیٹ سے بہوجن مکتی پارٹی کے امیدوار کیلاش کمارہیں اور دوسرے مظفر نگر کی میراں پور سیٹ سے کماری پریتی ہیں۔
پہلے مرحلے میں خواتین امیدواروں کی بات کریں تو 74 (12فیصد) خواتین امیدوار میدان میں ہیں۔ دوسری طرف اگر ہم تعلیم پر نظر ڈالیں تو 39 فیصد امیدواروں نے 5ویں سے 12ویں تک تعلیم حاصل کی ہے۔ 49فیصد امیدوار گریجویٹ ہیں۔
انتخابات کے پہلے مرحلے میں امیدواروں کی عمر کی بات کریں تو 214 امیدواروں کی عمریں 25 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ 328 امیدوار 41 سے 60 سال کے درمیان ہیں۔ 73 امیدواروں کی عمریں 61 سے 80 سال کے درمیان ہیں۔