شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد بنگلہ دیش میں نئی عبوری حکومت قائم ہو گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو سخت پیغام دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس بیان میں امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین نے بدھ (14 اگست) کو ہندوستانی ہائی کمشنر پرنوئے ورما کو بتایا کہ ہندوستان کی سرزمیں سے سابق وزیر اعظم کے اس طرح کے بیانات بہتر دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اچھے نہیں ہیں۔
ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ نے بدھ (13 اگست) کو ہندوستانی ہائی کمشنر سے خیر سگالی ملاقات کے بعد ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔
درحقیقت حال ہی میں بھارت میں پناہ لینے کے بعد عوامی لیگ کی صدر شیخ حسینہ نے بیان دیا تھا کہ بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے انہیں 5 اگست کو وزارت عظمیٰ سے سبکدوش ہونا پڑا۔
تاہم بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے صاحبزادے سجیب واجد جوئی نے بعد میں ایسے بیان کو مسترد کر دیا۔ اسی وقت، امور خارجہ کے مشیر محمد توحید حسین نے آنے والے دنوں میں ہندوستان کے ساتھ مزید "عوام پر مبنی مشغولیت” پر زور دیا ہے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے کہا کہ انہوں نے خاص طور پر بنگلہ دیش کی سرحد پر ہلاکتوں کو روکنے، تیستا پانی کی تقسیم کے معاہدے کو مکمل کرنے اور ضروری ہونے پر زور دیا۔
اس دوران خارجہ امور کے مشیر محمد توحید حسین نے بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں پر ہونے والے واقعات کے حوالے سے میڈیا کی طرف سے چلائے جانے والے پروپیگنڈے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔ ساتھ ہی ملاقات کے دوران مشیر نے ہائی کمشنر کو بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔