گوالیار : (ایجنسی)
مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع میں گنیش چتروتی کے موقع پر نصب بھگوان گنیش کا مجسمہ ان دنوں زیر بحث ہے۔ دراصل یہ مجسمہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی یونیفارم میں دکھایا گیا ہے۔ اس مورتی کو آپا گنج شیتلہ کالونی میں نصب کیا گیا ہے۔ کانگریس نے اس پر اعتراض کرتے ہوئےپوچھا کہ ہندوتوا کےفرضی ٹھیکیدار کہاں ہے؟ پارٹی کا الزام ہے کہ بی جے پی نے اپنے سیاسی فوائد کے لیے شری رام کے بعد شری گنیش کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے۔
دوسری طرف جھانکی کے منتظم بلرام سنگھ نے ان الزامات سے الگ اپنی بات رکھی۔ انہوں نے کہاکہ بھگوان کو کون کس شکل میں دیکھنا چاہتاہے ،یہ تو اس کے بھکتی بھاؤ پر انحصار کرتا ہے ۔ شری گنیش کو آر ایس ایس کی وردی پہنانے کے پیچھے ہمارا کوئی خاص مقصد نہیں ہے ۔ ہم انہیں اس شکل میں دیکھنا چاہتے تھے، اس لئے ایسا کیا گیا ۔
کانگریس کے ریاستی جنرل سکریٹری کے کے مشرا نے اس تصویر کو ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ’’جس مریادا پروشوتم پربھو شری رام نے اپنے والد کے حکم پر اقتدار چھوڑکر 14 سال ون واس کیاتھا ، ان کے نام کا غلط استعمال کر کے اقتدار بچانے ،بنانے و چندہ کھانے والوں نے اب گوالیار میں گنیش جی کو یرغمال بنایا ہے ۔ آر ایس ایس کارکنان ،کیا یہ مناسب ہے۔ کچھ کہیں گے ہندوتو کے فرضی ٹھیکیدار؟‘‘