غزہ کی وزات صحت نے جنگ کے دوران ہونے والی فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے اتوار کے روز بتایا ‘اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر جاری جنگ میں اب تک 50021 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔’وزارت صحت کے مطابق ان میں زیادہ تر تعداد فلسطینی خواتین اور بچوں کی ہے۔ دریں اثناء وزارت صحت نے اس جنگ کے دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 113274 بتائی ہے۔
فلسطینی شہری دفاع کے ادارے کے مطابق اس کے پاس 50 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکتوں کا اندراج موجود ہے اور یہ وہ تعداد ہے جسے ہلاکتوں کے بعد ہسپتالوں میں لایا گیا یا وہ زخمی ہونے کے بعد ہسپتالوں میں پہنچ کر جاں بحق ہو گئے۔
اقوام متحدہ اور اس کے دیگر ادارے بھی غزہ کی وزارت صحت کے جاری کردہ ان اعداد و شمار کو درست سمجھتے ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران وزارت صحت کا کہنا ہے 39 فلسطینی اسرائیلی بمباری سے جاں بحق ہوئے ہیں۔ جبکہ 18 مارچ سے اب تک جنگ بندی توڑ کر شروع کی گئی اسرائیلی جنگ کے دوران 673 فلسطینی اسرائیلی فوج نے قتل کیے ہیں۔
واضح رہے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی وہ تعداد اس کے علاوہ ہے جن کی لاشیں ہسپتالوں میں پہنچنے کی کوئی صورت نہ بن سکی، وہ ملبے کا حصہ بن گئے یا ان کی لاشیں بمباری کے دوران چھیتڑوں کی صورت میں بکھر گئیں۔

یاد رہے جنگ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہوئی تھی۔ البتہ 19 جنوری 2025 کو جنگ بندی معاہدے پر عمل کے باعث 17 مارچ تک اسرائیل کی طرف سے گاہے گاہے بمباری کے واقعات کے علاوہ جنگ بندی پر عمل ہوتا رہا۔ اگرچہ اس دوران کئی ہفتوں سے اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کرتے ہوئے امدادی سامان کی غزہ منتقلی کو روک رکھا۔جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل نے 18 مارچ سے دوبارہ جنگ شروع کر رکھی ہے۔