نئی دہلی: (خصوصی رپورٹ)
بیجنگ میں روس، چین اور ایران کا اہم اجلاس ہوا ہے جس سے واشنگٹن سے تل ابیب تک کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ حال ہی میں روس، چین اور ایران نے چابہار کے قریب فوجی مشقیں کیں، جو ٹرمپ کے لیے ایک بڑا چیلنج سمجھا جا رہا تھا۔ لیکن اب ان تینوں ممالک نے ایک بار پھر ٹرمپ کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔
درحقیقت Xi Jinping اور Putin نے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ روس اور چین کی حمایت سے ایران جلد ہی ایٹمی طاقت والا ملک بن سکتا ہے۔ ایران کا ایٹمی طاقت بننا امریکہ اور اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اس سے چین اور روس کو کیا فائدہ پہنچے گا؟
•••ایران کی ایٹمی طاقت سے روس چین کو فائدہ ۔
امریکہ کے دنیا بھر میں 80 کے قریب ایئربیس ہیں اور وہ اپنے دشمن ممالک میں بدامنی پھیلانے کے لیے باغیوں کو ہر قسم کی مدد فراہم کرتا رہتا ہے۔ چین نے تائیوان کی مدد کی، جنوبی کوریا »سے شمالی کوریا اور یوکرین سے روس کو گھیرنے میں مدد دی، پس پردہ امریکہ ان تمام ممالک کی زندگی اجیرن بنا رہا ہے۔ اب چین اور روس نے ایسا اعلان کر دیا ہے، جس سے ٹرمپ کی ٹینشن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس ٹینشن کی وجہ عرب میں سرگرم ہونے والی نئی ایٹمی تکون ہے جو مشرق وسطیٰ میں امریکی تسلط کو چیلنج کر سکتی ہے اور اسرائیل کی غنڈہ گردی کو مکمل روک دینے کی طاقت رکھتی ہے۔ بیجنگ میں ہونے والی ملاقات میں ایران کے جوہری معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ایران نے کہا کہ اس کا جوہری پروگرام صرف خوشحالی کے لیے ہے۔ ایران پر امریکا کی پابندیاں اس کے حقوق کی خلاف ورزی ہیں اور اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن کے لیے دباؤ کی پالیسی نہیں چلے گی، امریکا کو ایران پر سے پابندیاں اٹھانے کی ضرورت ہے
اس ملاقات کے بعد چین اور روس نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا اور ایران کے جوہری پروگرام کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ چین کے نائب وزیر خارجہ ما ژاؤسو نے کہا کہ ہم نے جوہری پروگرام اور پابندیوں کے معاملے پر سنجیدگی سے بات کی، ہم نے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیوں کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ہم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ باہمی احترام کے ذریعے سفارتی آپشن ہی آگے بڑھنے کا واحد قابل اعتبار اور عملی راستہ ہے۔
ایران کے جوہری معاملے پر چین اور روس جیسی بڑی طاقتوں کی کھلی حمایت سعودی عرب کے ساتھ ساتھ امریکا اور اسرائیل کے لیے بھی تشویش میں اضافہ کر سکتی ہے، کیونکہ دونوں ممالک مسلم دنیا کے لیڈر بننے کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اگر ایران ایٹمی بن جاتا ہے تو یہ پاکستان کے بعد ایسا کرنے والا دوسرا مسلم ملک ہو گا۔