جرمنی نے حال ہی میں کالعدم قرار دیے گئے اسلامی مرکز ہیمبرگ (آئی زیڈ ایچ) کے ایرانی سربراہ کو ملک سے نکل جانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی چھوڑنے کے لیے ان کے پاس دو ہفتے کا وقت ہے۔ ڈی ڈبلیو کےمطابق جرمن شہر ہیمبرگ کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مفتاح کو مطلع کر دیا ہے کہ ان کے پاس ملک چھوڑنے کے لیے 11 ستمبر تک کا وقت ہے ورنہ انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔
مفتاح سن 2018 کے موسم گرما سے آئی زیڈ ایچ کے سربراہ تھے۔ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے بھیجے گئے تبصرے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہيں دیا۔ ہیمبرگ کی مقامی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق مفتاح آئی زیڈ ایچ کے سربراہ کی حثیت سے سرکاری طور پر جرمنی میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے سرکاری نائب تھےپاس پابندی کے بارے ميں سب سے پہلے جرمن اخبار بلڈ اور این ڈی آر ٹی وی نے رپورٹ کیا تھا۔ جرمن وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق جولائی میں آئی زیڈ ایچ اور اس کی ذیلی تنظیموں پر ”بنیاد پرست اسلام پسند اہداف کا تعاقب‘‘ کرنے پر پابندی عائد کر دیے جانے کے بعد سے اس ادارے کی ویب سائٹ سے وابستہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو جرمنی میں بند کرا دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق جرمنی میں قائم سب سے قدیم ترین مسجد، جو اپنے فیروزی بیرونی حصے کے لیے مشہور ہے، بھی آئی زیڈ ایچ کے زیر انتظام ہے۔ الزام ہے کہ اس تنظیم نے خامنہ ای کے براہ راست نمائندے کے طور پر کام کیا اور جرمنی میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کی کوشش کی۔ آئی زیڈ ایچ کی بندش کے بعد ایران نے تہران میں جرمن سفیر کو طلب کر ليا ہے۔