حماس کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہیں۔غیر گ والی جنگ بندی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ حماس بھی غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔
|ن کا کہنا ہے کہ ہم نے اس حوالے سے مصر، قطر اور ترکیہ میں ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ حماس جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایک سنجیدہ معاہدے کے لیے تیار ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے حماس کے سینیئر عہدیدار نے اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہونے کے بعد آج صبح سے لبنانی اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں۔لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیل حزب اللّٰہ جنگ بندی معاہدے کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح 7 بجے سے شروع ہو گیا ہے، جس کے بعد ہزاروں لبنانیوں نے جنوب میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔
ادھر غزہ میں اسرائیلی حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں غزہ شہر کے زیتون کے پڑوس میں واقع ایک اسکول میں پناہ لینے والے 13 افراد بھی شامل ہیں۔غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی میں 7 اکتوبر 2023ء سے اب تک تقریباً 44 ہزار 249 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 4 ہزار 746 افراد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لبنان پر ہونے والے اسرائیلی حملوں میں تقریباً 3 ہزار 823 افراد شہید اور 15 ہزار 859 زخمی ہو چکے ہیں