حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے سلسلے میں انتہائی سنجیدہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ واضح طور پر اعلان کرتا ہے کہ اس کی راہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور مضبوط ارادے کے ساتھ اپنے مقصد کے لیے جان نچھاور کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ مذاکرات میں جنگ بندی کے نفاذ، غزہ سے غاصبوں کی پسپائی، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ پٹی کے بلا شرط تعمیر نو پر مبنی ہمارا موقف واضح ہے۔انہوں نے کہا کہ حماس کے اصولوں اور نظام کے مطابق، بہت جلد نئے سیاسی رہنما کا اعلان کیا جائے گا۔اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس کے ادارے معمول کے مطابق اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں لیکن انتظامی طریقوں کے مطابق، سیاسی رہنما کا تعین بہت جلد ہوگا۔
دریں اثنا فلسطین کی وزارت صحت نے صیہونی بمباری کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینیوں کی شہادت کی خبر دی ہے جس کے بعد شہدائے غزہ کی تعداد 45 ہزار 885 تک پہنچ گئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، صیہونی فوج نے پچھلے 24 گھنٹے میں 3 نئے جرائم کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 31 فلسطینی شہید اور 97 دیگر زخمی ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق، بہت سے زخمی اور متاثرین ابھی تک ملبے کے نیچے اور گلیوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور امدادی کارکنان ان کی مدد کرنے سے قاصر ہیں۔
ان شہداء سمیت 7 اکتوبر 2023 میں طوفان الاقصی کے آغاز سے اب تک شہدائے غزہ کی تعداد 45 ہزار 885 ہوچکی ہے جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار 196فلسطینی زخمی ہیں۔