فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل قبضہ ختم کرے تو وہ اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ہمارے ہتھیار جارحیت سے جڑے ہوئے ہیں، اگر اسرائیلی قبضہ ختم ہو جاتا ہے تو یہ ہتھیار ریاست کے حوالے کر دیے جائیں
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی افواج کی تعیناتی قبول کرتے ہیں، جو ایک علیحدگی فورس کے طور پر سرحدوں کی نگرانی کرے اور غزہ میں جنگ بندی کی پاسداری کو یقینی بنائے۔
حماس سربراہ خلیل الحیہ نے مزید کہا کہ ہم غزہ میں اس بین الاقوامی فورس کی تعیناتی کو مسترد کرتے ہیں جس کا مقصد ہمیں غیر مسلح کرنا ہوگا۔
دوسری جانب جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کی غزہ میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس سے درجنوں افراد شہید ہوئے
دریں اثناء قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات نازک موڑ پر ہیں۔ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے 23 ویں دوحہ فورم میں اپنے بیان میں کہا کہ ثالث جنگ بندی کے اگلے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ہم ایک اہم لمحے پر ہیں لیکن ابھی تک وہاں پہنچے نہیں ہیں، ہم نے اب تک جو کیا ہے اسے جنگ بندی نہیں کہہ سکتے، وہ صرف ایک وقفہ ہے۔قطری وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج کے غزہ سے مکمل انخلاء تک جنگ بندی مکمل نہیں ہوگی ـ








