وارانسی منگل کو طلباء نے ادے پرتاپ کالج (یو پی کالج) کیمپس میں واقع مزار کے قریب ہنومان چالیسہ پڑھنے کا اعلان کیا۔ اس کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔ امراجالا کے مطابق ایڈیشنل پولیس کمشنر (لا اینڈ آرڈر) ڈاکٹر ایس چناپا طلبہ سے بات کرنے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔ لیکن، طلباء نے کسی کی نہیں سنی۔ بڑی تعداد میں جمع طلباء نے مل کر ہنومان چالیسہ کا ہاٹھ کرنا شروع کر دیا۔ طلبہ کو قابو کرنے کے لیے پولیس کو جدوجہد کرنی پڑی۔ طلباء کے احتجاج کے درمیان پولیس اہلکار انہیں سمجھانے کی کوشش کرتے رہے لیکن طلباء جئے شری رام کا نعرہ لگاتے رہے یوپی کالج میں کئی مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اس دوران دیگر طلباء نے بھی پولیس کو روکنے کی کوشش کی جو انہیں جیپ میں لے جا رہی تھی۔ طالب علم جئے بھارت ماتا کی اور جئے شری رام کے نعرے لگاتے ہوئے جیپ کے آگے آنے لگے۔ کئی طلبہ جیپ کے آگے لیٹ گئے۔ بہرحال کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا
یہ معاملہ ہے
وقف بورڈ نے ادے پرتاپ کالج کو اپنی جائیداد قرار دیتے ہوئے نوٹس جاری کیا ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد کالج اسٹاف اور طلبہ میں ناراضگی ہے۔ اس معاملے کو لے کر پیر کو کالج میں احتجاج کرنے کے بعد منگل کو طلباء ہنومان چالیسہ پڑھنے مزار کے قریب پہنچے۔ادے پرتاپ کالج مہاراجہ راج رشی سنگھ جودیو نے 1909 میں قائم کیا تھا۔ کیمپس میں کئی تعلیمی ادارے چلائے جاتے ہیں، جن میں ادے پرتاپ انٹر کالج، رانی مرار گرلز انٹر کالج، ادے پرتاپ پبلک اسکول، مینجمنٹ کالج اور ادے پرتاپ خود مختار کالج شامل ہیں۔ ان تمام اداروں میں مجموعی طور پر 15 ہزار سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔