ہریانہ انتخابات کے نتائج میں بی جے پی نے تیسری بار کامیابی حاصل کی ہے جبکہ کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس شکست کو لے کر آج کانگریس پارٹی کی ایک جائزہ میٹنگ ہوئی، جس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مقامی لیڈروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی مفادات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ یہ میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی رہائش گاہ پر ہے، جس میں پارٹی قیادت کے سینئر لیڈران موجود تھے۔
جانکاری کے مطابق ہریانہ انتخابات میں شکست کو لے کر منعقدہ کانگریس پارٹی کی اس میٹنگ میں پارٹی صدر اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے علاوہ تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ہریانہ کے ریاستی صدر ادے بھان، بھوپیندر سنگھ ہڈا، انچارج دیپک بابریا نے شرکت کی۔ اور ہریانہ کے مبصر اشوک گہلوت بھی موجود تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس پارٹی کی یہ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہو گئی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ شکست پر بات کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔
راہول گاندھی نے ہریانہ انتخابات میں پارٹی کی شکست پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں لیڈروں کی دلچسپی زیادہ رہی، جس کی وجہ سے پارٹی کی دلچسپی گھٹ گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں راہل گاندھی مقامی اور ریاستی قیادت پر زیادہ ناراض نظر آئے۔
*ہڈا ,شیلجا تنازعہ کا ذکر کیا۔
کانگریس پارٹی کی یہ میٹنگ زیادہ دیر نہیں چلی بلکہ آدھے گھنٹے میں ختم ہوگئی۔ کانگریس لیڈر اجے ماکن نے کہا کہ شکست کی وجوہات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سابق سی ایم بھوپندر سنگھ ہڈا اور کماری سیلجا کے درمیان اختلافات پر اجے ماکن نے کہا کہ شکست کی بہت سی وجوہات تھیں۔ جس میں الیکشن کمیشن سے لے کر رہنماؤں کے اختلافات شامل ہیں۔ ان تمام وجوہات پر بحث ہوئی اور آگے بھی بحث کی جائے گی۔