اسرائیل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے جانشین ہاشم صفی الدین جمعرات کو بیروت میں آئی ڈی ایف کے ایک حملے میں مارے گئے، اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے سعودی الحدث نیوز ایجنسی کے حوالے سے رپورٹ کیا۔ کمال کی بات یہ ہے کہ اسرائیل نے اس اعلان کیا اور نہ حزب اللہ کی طرف سے کوئی بیان آیا ہے البتہ سعودی خبررساں ایجنسی ضرور یہ دعویٰ کرہی ہے حتی کہ اسرائیلی اخبار بھی اسی ایجنسی کے حوالہ سے خبر دے رہا ہے۔بہرحال سب کچھ ہوا میں ہے ۔افواہوں اور پروپیگنڈے کی جنگ میں سچی خبریں غائب ہوجاتی ہیں -تادم تحریر ان کی موت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ الحدث نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے ہاشم صفی الدین کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے لبنانی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات بیروت کے مضافاتی علاقے دحیہ میں ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا۔جمعہ کے روز، اسرائیل نے کہا کہ اس نے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ہے اور وہ گروپ کی سینئر شخصیات پر حملوں کے بعد ہونے والے نقصان کا اندازہ لگا رہا ہے۔امریکی نیوز پورٹل Axios نے تین اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ ہاشم صفی الدین کو جمعرات کی شب بیروت میں زیر زمین بنکر میں نشانہ بنایا گیا تاہم اس کے بعد ان کے بارے میں کچھ نہیں سنا گیا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے ہفتے کے روز ٹویٹر پر صفی الدین اور نصر اللہ کی تصویر پوسٹ کی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر زور دیا کہ "اپنی پراکسیز لیں اور لبنان چھوڑ دیں”۔
اسرائیل نے 27 ستمبر کو ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کی اعلیٰ عسکری قیادت بشمول سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کو ختم کر دیا۔ نماز جمعہ کی امامت کرتے ہوئے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں ایک بڑے پیمانے پر نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور اس کے علاقائی اتحادی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔