حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ برسانے کا سلسلہ جاری ہے اور تنظیم کے قائم مقام سربراہ کی جانب سے دباؤ برقرار رکھنے کے بیان کے بعد لبنان کی سرحد سے متصل آبادیوں سے ہزاروں اسرائیلی شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اُس کے مزید دستے سرحد پار جنوبی لبنان میں داخل ہوئے ہیں جبکہ فضائی حملے میں حزب اللہ کے ایک سینیئر کمانڈر کو ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے 180 کے لگ بھگ راکٹ فائر کیے جبکہ شمالی ساحلی شہر حیفہ میں شہریوں کو اپنی نقل وحرکت محدود کرنے کے لیے کہا گیا۔ اسرائیلی حکومت نے شہریوں کو خطرے سے خبردار کرنے کے ساتھ علاقے میں سکول بند کرا دیے۔
ادھر حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اُن کی تنظیم کی فوجی صلاحیت پہلے کی طرح منظم ہے۔
اسرائیل نے لبنان میں گزشہ ہفتوں کے دوران حزب اللہ سے منسلک عمارتوں اور فوجی تنصیبات پر شدید بمباری کی ہے اور اس دوران تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت متعدد کمانڈر مارے گئے
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ گزشتہ ہفتے لبنان میں داخل ہونے والی اسرائیلی افواج آگے نہیں بڑھ سکیں۔نامعلوم مقام سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں اُن کا کہنا تھا کہ حزب اللہ تنظیم کے نئے سربراہ کا نام جلد سامنے لائے ہیں ’لیکن جنگ کی وجہ سے حالات مشکل ہیں۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نے لبنان کے عوام سے مخاطب ہو کر ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے حزب اللہ کو بہت زیادہ کمزور کر دیا ہے۔ ’ہم نے ہزاروں دہشت گردوں کو ہلاک کیا، اس کے سربراہ حسن نصراللہ اور اس کے بعد آنے والے اور اُن کے بھی بعد آنے والوں سمیت۔‘
جنگ کے دوران ہونے والے ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق ممکن نہیں۔