لبنانی حزب اللہ نے حیفا کے جنوب مشرق میں واقع رامات ڈیوڈ بیس پر ’فادی ون‘ اور ’فادی ٹو‘ میزائلوں سے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ لبنان پر بار بار اسرائیلی حملوں کا جواب ہے۔
العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ ہفتہ کی رات سے اتوار تک حزب اللہ نے بالائی الجلیل اور حیفا کے جنوب کی طرف 100 سے زیادہ میزائل داغے۔رپورٹرز نے مزید کہا کہ حیفا کے جنوب میں یوکونام میں سائرن بج رہے تھے اور میزائلوں کا بنیادی ہدف رامات ڈیوڈ بیس تھا۔ العربیہ کے نامہ نگار نے بتایا کہ حزب اللہ کے میزائلوں نے عفولہ شہر اور مرج بن عامر میں رامات ڈیوڈ بیس کو نشانہ بنایا۔
دریں اثنا بیروت سے رپورٹنگ کرتے ہوئے، الجزیرہ کے علی ہاشم نے لبنانی گروپ کے حملے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ہاشم نے کہا، "2006 کی جنگ [اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان] کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حزب اللہ کے میزائلوں نے 20 کلومیٹر (12 میل) سے آگے کا فاصلہ عبور کیا۔
"یہ پہلی بار ہے کہ وہ 45 کلومیٹر [30 میل]، 50 کلومیٹر [31 میل] کی طرف اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، کیونکہ ہم حیفہ کے مشرق میں رامات ڈیوڈ ایئربیس کے اوپر سمیت کئی علاقوں میں اثرات یا رکاوٹوں کی اطلاعات سن رہے ہیں۔ .
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے لبنانی سرزمین سے لگ بھگ 10 راکٹ لانچوں کی نگرانی کی اور لبنان کی سرزمین سے داغے گئے زیادہ تر راکٹوں کو روک دیا گیا۔
لبنان کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ جمعے کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 37 ہو گئی ہے اور تقریباً 70 زخمی ہیں۔ یہ حملے حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز کو دھماکے سے اڑا دینے کے بعد ہوئے، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے اسرائیل پر بوبی ٹریپنگ اور آلات کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کا الزام لگایا، لیکن اسرائیلی حکام نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔