تل ابیب: اسرائیلی فورسز نے9 ماہ بعد اعتراف کیا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں جن 3یرغمالیوں کی لاشیں ملی تھیں وہ تینوں ہماری بمباری میں مارے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں بمباری کے نتیجے میں مرنے والے یرغمالیوں کے حوالے سے باقاعدہ ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں اعتراف کیا کہ گزشتہ برس نومبر میں حماس کی قید میں 2فوجی یرغمالی اور ایک شہری کی ہلاکت کا باعث ہم خود تھے۔انہوں نے مزید کہاکہ 10نومبر 2023کو اسرائیلی فوج نے حماس کے کمانڈر احمد غندور کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا جو جبالیہ میں ایک سرنگ میں چھپے ہوئے تھے لیکن اس حملے میں ہمارے اپنے ہی 3ساتھی مارے گئے، جس کا ہمیں احساس بمباری کے بعد وہاں حماس کمانڈر کی لاشوں کے ساتھ اپنے 3ساتھیوں کی بھی لاشیں ملیں،لاشوں کی فرانزک رپورٹ اور انٹیلی جنس بنیادوں پر کی گئی تحقیقات میں پتہ چلا کہ تینوں اسرائیلی یرغمالی صیہونی فورسز کی بمباری میں مرے۔
خیال رہے کہ ابتدا میں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ ان تینوں کو حماس نے قتل کیا تھا، بعد میں فارنزک رپورٹ میں انکشاف کے بعد آج اسرائیل نے باقاعدہ اعترافی بیان جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ پر 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 41ہزار 206ہوگئی جب کہ 95ہزار سے زائد زخمی ہیں، حماس نے اسرائیل میں 7اکتوبر کو گھس کر حملہ کیا تھا اور 1500کے قریب اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے جب کہ 250کو یرغمال بناکر غزہ لے آئے تھے۔