حوثیوں نے اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ اگر غزہ پر حملے دوبارہ شروع ہوئے تو ہم اسرائیل پر حملے کے لیے تیار ہیں
ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کا کہنا ہے کہ اگر غزہ پر حملے دوبارہ شروع ہوئے تو وہ اسرائیل پر حملے کرنے کے لیے تیار ہیں۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے یہ بیان ایک ٹیلی ویژن تقریر کے دوران دیا ہے۔
جب سے غزہ میں جنگ شروع ہوئی ہے حوثیوں نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں۔ تاہم ان میں سے زیادہ تر کو فضا میں ہی روک دیا گیا۔حوثیوں نے غزہ کے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں تجارتی بحری جہازوں پر بھی حملہ کیا ہے۔دریں اثنا ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کا کہنا ہے کہ اسرائیل سیز فائر کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا ہے۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں ترک صدر نے کہا کہ غزہ سے اسرائیلی قبضے کو ہمیشہ کے لیے ختم ہو جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا قبضہ ہی باقی رہ جانے والا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔صدر کا مزید کہنا تھا کہ ترکی غزہ کے لیے اپنی امداد بھجوا رہا ہے اور وہ مسلسل طور ہر اس سلسلے کو جاری رکھے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ترکی کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ بھی جاری رہے گا۔