پریاگ راج :الہ آباد ہائی کورٹ نے منگل کو ایک مسلم نوجوان، حسین، کو 26 ماہ (802 دن) بعد ضمانت دے دی جس کو کانپور پولیس نے سی اے اے مخالف مظاہروں میں مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا تھا۔
جیسا کہ معروف ویب سائٹ ‘لائیو لا ‘کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا، جسٹس منیش ماتھر کی بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایف آئی آر میں ملزم کا نام نہیں ہے اور ریکارڈ پر کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ اس ہجوم کا حصہ تھا جس نے احتجاج میں حصہ لیا۔
حسین عرف ایشو کو 22 اگست 2020 کو کانپور، اتر پردیش میں 20 دسمبر 2019 کو ہونے والے احتجاج میں مبینہ طور پر حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ویب سائٹ کے مطابق حسین پر آئی پی سی کی دفعہ 147، 148، 149، 332، 353، 336، 307، 188، 427، 34، 109، 302، 120B؛ سیکشن 3/4 پبلک پراپرٹی کو نقصان کی روک تھام ایکٹ، 1984؛کے علاوہ فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 1944 کی دفعہ 7 اور آرمز ایکٹ 1959 کی دفعہ 27۔ لگائ گیئں
اس حقیقت کا نوٹس لیتے ہوئے کہ ایف آئی آر میں حسین کا نام نہیں تھا اور 22 اگست 2020 سے جیل میں ہونے کے باوجود اس کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع نہیں ہوئی، عدالت نے ذاتی مچلکے اور مساوی رقم کی دو ضمانتیں جمع کرانے پر ضمانت دے دی۔