لکھنؤ :(ایجنسی)
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جو اپنے پانچ سالہ دور اقتدار میں ٹھاکر ازم کے الزامات کا سامنا کرتے رہے ہیں، اپنے تازہ بیان کے سبب گھر گئے ہیں۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہندوستان ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ جب آپ سے کہا جاتا ہے کہ آپ صرف راجپوتوں کی سیاست کرتے ہیں تو کیا آپ کو دکھ ہوتا ہے، اس پر وزیر اعلیٰ نے مشتعل ہوکر کہا کہ نہیں، مجھے کوئی دکھ نہیں ہوتا۔
یوگی نے کہا کہ چھتری ذات میں پیدا ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس ملک کی ایسی ذات ہے جس میں بھگوان بھی جنم لے چکے ہیں اورکئی بار جنم لے چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہر شخص کو اپنی ذات پر فخر ہونا چاہیے اور مجھے راجپوت ہونے پر فخر ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میری حکومت نے کسی دوسری ذات یا برادری کے ساتھ کسی بھی طرح سے امتیازی سلوک کیا ہے۔‘‘
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وہ اپنے مخالفین سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ جو 43 لاکھ گھر غریبوں کے لیے بنائے گئے، ان میں سے راجپوتوں کو کتنے گھر ملے؟ انہوں نے اس کا جواب دیا کہ شاید ایک فیصد بھی نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ دو کروڑ سے زیادہ ٹوائلٹ بنائے گئے، 15 کروڑ سے زیادہ غریبوں میں کھانا تقسیم کیا گیا اور ان کا تعلق دلت، او بی سی اور اقلیتی برادریوں سے تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جو لوگ ان پر ذات پات کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہیں، درحقیقت انہوں نے موقع ملنے پر صرف اپنے پریواروں کو آگے بڑھایا ہے اور یہاں تک کہ اپنی ذات کے لوگوں کی بھی خدمت انہوں نے نہیںکی۔
یوگی آدتیہ ناتھ پر لگاتار الزام لگتے رہے ہیں کہ انہوں نے پولیس سے لے کر نوکر شاہی تک اپنی ذات کے لوگوں کو بھر دیا ہے۔ حالانکہ یوگی آدتیہ ناتھ نے پہلے خود کو کسی بھی ذات سے جوڑنے کے خیال سے انکار کرچکے تھے،لیکن اس بار انہوں نے واضح کیا ہے کہ چھتری ذات میں پیدا ہونا کوئی جرم نہیں ہے۔ اس سے بھی آگے بڑھتے ہوئے انہوں نے بھگوانوں کو بھی ذات سے جوڑ دیا۔
ہندوتوا کی سیاست کرنے والے یوگی آدتیہ ناتھ اپنی ذات کو نہیں چھوڑ پا رہے ہیں، یہ حیرت کی بات ہے۔ کیونکہ وہ ہندوؤں کو متحد ہونے کا نعرہ دیتے رہے ہیں لیکن انٹرویوز میں وہ خود کو ہندو مت سے نہیں بلکہ ایک ذات سے جوڑتے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ آخر کار ایک ٹھاکر وزیر اعلیٰ نے اس بات کو قبول کرلیا ہےکہ ان پر لگے ٹھاکر واد کے الزامات صحیح ہیں۔دیکھنا ہوگاکہ بی جے پی کو اسمبلی انتخابات کے دوران آئے یوگی کے اس بیان سے کیا کسی طرح کا کوئی نقصان ہوتا ہے۔