نئی دہلی( آر کے بیورو)
وقف ترمیمی بل آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے اس کا تعارف کرایا۔ اس سے قبل آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنی ہنگامی پریس کانفرس میں سرکار کو انتباہ کیا کہ کہا کہ اگر یہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہوتا ہے تو ہم اس کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کریں گے۔ یہ پریس کانفرنس پریس کلب آف انڈیا میں کی گئی اس کو بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا مجددی ،بورڈ جے ترجمان ڈاکٹر قاسم رسول الیاس،سابق ایم پی محمد ادیب اور جماعت اسلامی کے سکریٹری شفیع مدنی نے خطاب کیا ـ
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا کہ "اگر یہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہوتا ہے تو ہم اس کے خلاف ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہم اپنے پاس موجود تمام قانونی اور آئینی دفعات کو بروئے کار لائیں گے۔ جب تک مجوزہ ترامیم کو واپس نہیں لیا جاتا ہم پرامن تحریک چلائیں گے۔”یہ بل امتیازی اور فرقہ وارانہ ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ جے پی سی میں اپوزیشن ارکان کے خیالات پر غور نہیں کیا گیا۔انہوں نے دہرایا کہ ہماری تحریک کسان آندولن کی طرز پر بھی ہوسکتی ہے ،انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر آندولن کے خدو خال واضح کریں گے ـ
بورڈ کے ممبر اور سابق ایم پی محمد ادیب نے کہا کہ آج سب کے چہرے سے نقاب اتر جائے گا،انہوں نے دھمکی دی کہ بل کی حمایت کرنے والوں کا حقہ پانی بند کردیا جائے گاـ ان کا سوشل بائیکاٹ کریں گے
واضح رہے کہ پارلیمنٹ ۔یں بل پیش ہوگیا ہے اور اس ہر بحث ہورہی ہے ،بی جے پی اتحادیوں نے سرکار کی حمایت کا اعلان کیا ہے جن میں ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو نمایاں ہیں جبکہ پاسوان اور جینت چودھری نے بھی سپورٹ کا اعلان کیا ہے ـ