تل ابیب :
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ منگل کو ہونے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں تو وہ براہ راست سعودی عرب کے لئے پرواز شروع کردیں گے۔
چینل- 13 کو دیئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میں آپ کے لئے تل ابیب سے مکہ کیلئے براہ راست پروازیں شروع کروں گا۔
یروشلم پوسٹ کے سیاسی نمائندہ جِل ہوفمین نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو نے وعدہ کیا ہےکہ اگر وہ دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوئے تو اسرائیل سے مکہ کی براہ راست پرواز شروع ہوگی۔ اس ٹویٹ پر سعودی عرب کے صحافی احمد العمران نے کہا کہ مکہ میں ہوائی اڈ ہ نہیں ہے۔‘
نیتن یاہو کے اس بیان سے اسرائیل کے سعودی عرب کے ساتھ رشتے معمول پر لائے جانے کے بھی اشارے ملنے کی بات کہی جارہی ہے۔حالانکہ ہفتہ کو سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ عدیل الزبیر کا انٹرویو شائع ہوا تھا۔ جس میں انہوں نے اسرائیل کو لے کر کہاکہ سعودی دو ممالک کے نظریے کو لے کراب بھی اٹل ہے۔ یعنی سعودی اسرائیل کے ساتھ تعلقات اسی وقت معمول آئیں گے جب فلسطینیوں کے لئے ایک ملک وجود میں آئے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کے آخری سال میں یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ ابراہیم معاہدہ کے تحت ان دونوں ممالک کے تعلقات بحال ہوں گے ، جس کے تحت اسرائیل نے چار عرب ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے ہیں۔لیکن سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کبھی معمول کے مطابق نہیں ہوپائے۔حالانکہ سعودی عرب نے اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی ہے ، جس کے لئے اس نے ماضی میں انکار کرچکا تھا۔
انٹرویو میں نیتن یاہو نے ان چار معاہدوں کو گنایا اور وعدہ کیا کہ مزید چار معاہدوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے پچھلے ہفتے بھی یہی کہا تھا۔انہوں نے ان تنقیدوں کو مسترد کردیا کہ وہ ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن زیاد النہیان سے ملاقات کرنے میں ناکام رہے اور بالآخر اس ملاقات کو منسوخ کردیا۔