نئی دہلی:
گزشتہ سال جولائی سے دسمبر کے درمیان سرکاری طور پر اکاؤنٹ کی تفصیلات طلب کرنے کے لئے ٹوئٹر کو سب سے زیادہ درخواستیں ہندوستان سے موصل ہوئیں اور دنیا بھر میں پیش کی گئیں اس طرح کی درخواستوں کا 25 فیصد کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے بدھ کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔ ٹوئٹر نے اپنی شفافیت رپورٹ پر مبنی بلاگ میں کہا کہ ہندوستان قانون کے تحت سائٹ سے مواد ہٹانے کا مطالبہ کرنے کے اعتبار سے جاپان کے بعد دوسرے مقام پر ہے۔
خیال رہے کہ کمپنی اس طرح کی درخواستوں کی اطلاع فراہم کرنے کے لئے سال میں دو مرتبہ رپورٹ جاری کرتی ہے۔ ٹوئٹر نے اپنے بلاگ میں کہا کہ دنیا بھر کی حکومتیں اس طرح کی درخواستوں میں سے 30 فیصد کے جواب میں جزوی یا مکمل اطلاع فراہم کی گئی ہے۔
کمپنی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اطلاع فراہم کرنے کا مطالبہ کرنے والی درخواستوں میں سے ایک بڑا حصہ ہندوستان سے تعلق رکھتا ہے اور دنیا بھر میں پیش کی جانے والی درخواستوں کا 25 فیصد حصہ ہندوستان سے ہوتا ہے۔ اس کے بعد امریکہ کا مقام ہے، جس کی حصہ داری 22 فیصد ہے۔
ٹوئٹر نے بتایا کہ قانون کے تحت مواد ہٹانے کا مطالبہ کرنے کی درخواستوں کی تعداد کے لہذا سے سرِ فہرست پانچ ممالک بالترتیب جاپان، ہندوستان، روس، ترکی اور جنوبی کوریا ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ٹوئٹر ہندوستان کے نئے آئی ٹی قوانین کی پاسداری نہ کرنے کے معاملہ میں مرکزی حکومت کے نشانہ پر رہی ہے۔