نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ فاروق عبداللہ نے منگل کو سری نگر میں اس کا اعلان کیا۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی اکثریتی اعداد و شمار کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے یہ اعلان اس وقت کیا جب یہ واضح ہو گیا کہ کانگریس-این سی اتحاد جموں و کشمیر میں 10 سال میں پہلے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا، "10 سال بعد لوگوں نے ہمیں ہمارا مینڈیٹ دیا ہے۔ ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ ہم ان کی امیدوں پر پورا اتریں۔ یہاں ‘پولیس راج’ نہیں ہوگا بلکہ عوام کا راج ہوگا۔ ہم بے گناہ لوگوں کو جیل سے رہا کریں گے۔” رہائی کی کوشش کریں گے ہمیں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہے، عمر عبداللہ 2009 سے 2015 تک اعلیٰ عہدہ پر فائز تھے۔ انہوں نے منگل کی صبح ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ گنتی کا دن ان کے لیے اچھا رہے گا۔ 54 سالہ این سی لیڈر نے کہا، ‘پچھلی بار ذاتی طور پر میرے لیے اچھا نہیں تھا۔ انشاء اللہ اس بار بہتر ہو گا۔
تاہم، سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ انڈیا گٹھبندھن جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ بحال کرنے کی لڑائی میں این سی کی مدد کرے گا۔ خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد یہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن گیا ہے۔ کانگریس نیشنل کانفرنس اتحاد کل 90 میں سے 52 سیٹوں پر آگے ہے۔ یہ 46 کے اکثریتی اعداد و شمار سے زیادہ ہے، جب کہ بی جے پی 27 سیٹوں پر آگے ہے۔ رجحانات ظاہر کرتے ہیں کہ محبوبہ مفتی کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو صرف دو سیٹیں مل سکتی ہیں۔