ممبئی۔ (ناز ش ہما قاسمی) مہاراشٹر کے قدآور سینئر مسلم لیڈر ،معروف سیاسی سربراہ اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) کے رہنما بابا صدیقی کو آج پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ ہفتہ کی شب ان پر باندرہ میں مسلح افراد نے سفاکانہ حملہ کیا تھا، جس میں انہیں کئی گولیاں لگی تھیں، لیلاوتی اسپتال لے جاتے ہوئے ان کا انتقال ہوگیا تھا۔ اتوار کو ان کا جسد خاکی مقبہ ہائٹ سے نکلا نماز جنازہ شدید بارش کے دوران گھر کے قریب ہی ادا کی گئی۔ جنازے کے بعد ان کے جسد خاکی کو قومی پرچم ترنگے میں لپیٹ کر سرکاری اعزاز دیاگیا پھر سخت سیکوریٹی کے حصار میں جسد خاکی باندرہ سے مرین لائن کےلیے روانہ ہوا، یہاں بھی سرکاری اعزاز دیاگیا ، جلوس جنازہ میں سینکڑوں افراد شدید بارش کی پرواہ کیے بغیر موجود تھے۔ تدفین دیر شب ممبئی کے مرین لائن بڑا قبرستان میں سخت سیکوریٹی کے درمیان ادا کردی گئی۔قبرستان میں قریبی لوگوں کو ہی داخلے کی اجازت دی گئی۔ قبل ازیں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بابا کے قتل کے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا، جن کی شناخت گُرمیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ کے طور پر ہوئی ہے۔ شوٹرس کو عدالت میںپیش کیاگیا جہاں انہیں پولس ریمانڈ پر بھیج دیاگیا ہے۔ تیسرا ملزم ابھی تک مفرور بتایا جارہا ہے، جبکہ چوتھے ملزم کی شناخت محمد ذیشان اختر کے نام سے ہو چکی ہے اور اسے بھی جالندھر سے گرفتار کرلیاگیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کیس میں مزید پیشرفت جلد متوقع ہے۔ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کے پیچھے مجرمانہ گینگ لارنس بشنوئی کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ اس گینگ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ جس کی آزادانہ تصدیق نہی ںہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے اس پوسٹ میں لکھا ہے، ’’اوم جئے شری رام جئے بھارت زندگی کی اصل سمجھتا ہوں، جسم اور دولت کو دھول سمجھتا ہوں۔ کیا وہی نیک عمل تھا جو، نبھایا دوستی کا فریضہ تھا جو۔ سلمان خان ہم یہ جنگ چاہتے نہیں تھے لیکن تم نے ہمارے بھائی کو نقصان پہنچایا… آج جو بابا صدیقی کی شرافت کے پل باندھ رہے ہیں یہ ایک ٹائم میں داؤد کے ساتھ مکوکا ایکٹ میں تھا۔ اس کی موت کی وجہ انوج تھاپن اور داؤد کو بالی ووڈ، سیاست، پراپرٹی ڈیلنگ سے جوڑنا تھا۔ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے لیکن جو بھی سلمان خان اور داؤد گینگ کی مدد کرے گا اپنا حساب کتاب لگا کے رکھنا۔ ہمارے کسی بھی بھائی کو کوئی بھی مروائے گا تو ہم ردعل ضرور دیں گے۔ ہم نے پہلے وار کبھی نہیں کیا… جئے شری رام جئے بھارت۔ سلام شہیداں نو۔‘‘ گینگ نے اس سے قبل بھی فلم اداکار سلمان خان کو دھمکیاں دی تھیں۔ پولیس اس پوسٹ کی سچائی کی تحقیقات کر رہی ہے، اور مختلف ٹیمیں مختلف ریاستوں میں مجرموں کی گرفتاری کے لیے سرگرم ہیں۔ بابا کے بہیمانہ قتل کے بعد سلمان خان سمیت وزیر اعلیٰ ہائوس کی سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے۔ دریں اثناء مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا ہے کہ اس کیس کو فاسٹ ٹریک عدالت میں چلایا جائے گا تاکہ جلد از جلد انصاف ہو سکے۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے۔وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے سنیچر کی رات دیر گئے ممبئی کے لیلاوتی اسپتال کا دورہ کیا تھااور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار، سینئر پولیس حکام کے ساتھ مرکزی وزیر اور آر پی آئی (اے) کے سربراہ رام داس اٹھاولے اور اجیت پوار کے بیٹے پارتھ پوار نے بھی لیلاوتی اسپتال کا دورہ کیا۔ اس دوران این سی پی کے مقتول لیڈر کے بیٹے ذیشان صدیقی اسپتال میں موجود تھے۔قد آور مسلم لیڈر بابا صدیقی پر سفاکانہ حملے کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے مہاراشٹر حکومت اور پولیس پر سخت تنقید کی ہے۔ اپوزیشن نے ریاست میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر سوالات اٹھائے ہیں۔ کئی لیڈروں نے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس قتل کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا۔کانگریس رہنما ملکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ”اگر پولیس ایک معروف لیڈر کی جان کی حفاظت نہیں کر سکتی، تو عام آدمی کیسے محفوظ رہے