نئی دہلی :
بھارت میں اپناپاؤں پوری طرح سے پسار چکی کورونا کی دوسری لہر کے سبب طبی خدمات منہدم ہوگئی ہے۔ اسپتال میں میڈیکل آکسیجن ، دواؤں ،ڈاکٹروں و بیڈ کی کمی کی وجہ سے بڑی تعداد میں کورونامریضوں کی جان جار ہی ہے ۔ ملک بھر کے شمشان گھاٹ و قبرستان لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے بھارت میں آئے بحران کو لے کر غیرملکی میڈیا نے ملک کے شمشان گھاٹوں میں جلتیں لاشوں، قبرستان کی قطاریں، اسپتال کے باہر بدحواس لوگوںکے چہروں کو دکھاتے ہوئے بھارت کی حالیہ صورت حال کو لے رپورٹنگ کی تھی، حالانکہ ایک ہندوستانی اخبار کے مطابق بھارت سرکار نے انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کو یکطرفہ قرار دیا ہے۔
ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی
اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دنیا بھر میں تعینات ہندوستانی سفیروں اور ہائی کمشنرز کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا میں یکطرفہ رپورٹنگ جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور حکومت کو کورونا بحران سے نمٹنے میں ’نااہل‘ قرار دینے کے بین الاقوامی میڈیا کے بیانیہ کا جواب دینا ضروری ہے۔سفیروں اور ہائی کمشنرز کے علاوہ اجلاس میں وزیر مملکت وی مرلی دھرن ، سکریٹری خارجہ ہرش شرنگلہ اور کووڈ 19 بحران سے نمٹنے والے عہدیدار شریک ہوئے ، جو ایک گھنٹے تک جاری رہا۔