لیڈز:(ایجنسی)
ہندوستان کے بلے بازوں نے انگلینڈ کے تیز گیندبازوں کے سامنے چوتھے دن صبح کے سیشن میں ہی شکست مان لی اوراسے تیسرے ٹسٹ کے چوتھے دن ہفتہ کے روز اننگز اور 76 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انگلینڈ نے اس جیت کے ساتھ پانچ میچوں کی سیریز میں 1-1 سے برابری کر لی ہے۔
ہندوستان نے لارڈز میں دوسرے ٹیسٹ میں 151 رن کی جیت میں جو جذبہ دکھایا وہ لیڈز میں نظر نہیں آیا۔ ہندوستان کے کپتان وراٹ کوہلی کا تیسرے ٹیسٹ میں ٹاس جیتنے کے بعد بلے بازی کا فیصلہ غلط ثابت ہوا اور ٹیم انڈیا پہلے دن 41 اوورز میں 78 رن پر سمٹ گئی۔ پھر انگلینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں 432 رن بنا کر 354 رن کی ریکارڈ برتری حاصل کی۔ ہندوستان نے میچ کے تیسرے دن جدوجہد کرتے ہوئے دو وکٹوں پر 215 رن بنائے اور ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ وہ چوتھے دن تک اس جدوجہد کو جاری رکھے گا، لیکن انگلینڈ نے دوسری نئی گیند کے ساتھ ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کو ہار ماننے پر مجبور کر دیا اور ہندوستان کی ٹیم کو278 رنز پر سمیٹ دیا۔
انگلینڈ کی جانب سے اولی رابنسن نے 26 اوورز میں 65 رن دے کر سب سے زیادہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے سیریز میں دوسری مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ کریگ اوورٹن نے 47 رن دے کر تین وکٹیں جبکہ جیمز اینڈرسن اور آف اسپنر معین علی کو ایک ایک وکٹ ملی۔ ہندوستان کی ناقص بلے بازی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انگلینڈ نے صبح کے سیشن میں 54 منٹ میں 63 رن دے کر آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔
چوتھے دن کی صبح انگلینڈ نے دوسری نئی گیند لی اور رابنسن نے پجارا کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ پجارا اپنے اسکور میں کوئی اضافہ نہ کر سکے اور 189 گیندوں پر 15 چوکوں کی مدد سے 91 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پجارا نے اندر آنے والی گیند پر کوئی شاٹ نہ کھیلنے کی کوشش کی۔ گیند ان کے پیڈ سے ٹکرائی اور اپیل پر امپائر نے ناٹ آؤٹ دیا، لیکن انگلینڈ نے ڈی آر ایس کی مدد لی اور امپائر کو اپنا فیصلہ بدلنا پڑا اور پجارا آؤٹ قرار دیئے گئے۔ وراٹ نے نائب کپتان اجنکیا رہانے کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 22 رنز جوڑے۔ وراٹ کو اینڈرسن کی گیند پر امپائر نے آؤٹ دیا لیکن رہانے کی درخواست پر وراٹ نے ڈی آر ایس لیا اور کوہلی ناٹ آؤٹ رہے۔ لیکن وہ اس زندگی کا زیادہ فائدہ نہیں اٹھا سکے اور رابنسن کی گیند پر پہلی سلپ پر کپتان جو روٹ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوگئے۔ وراٹ نے 125 گیندوں میں آٹھ چوکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے۔ وراٹ کی وکٹ 237 کے اسکور پر گری اور ان کے آؤٹ ہونے سے ہندوستان کی میچ بچانے کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
وراٹ کے آؤٹ ہونے کے دو رن بعد ہی رہانے کو اینڈرسن کی گیند پر وکٹ کیپر جوس بٹلر نے کیچ آؤٹ کیا۔ رہانے نے 25 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 10 رنز بنائے۔ اس میچ میں بھی رشبھ پنت کی ناقص فارم جاری رہی اور انہوں نے سات گیندوں میں صرف ایک رن بنایا اور رابنسن کی گیند پر سلپ میں اوورٹن کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
محمد شامی کے آنے پر روٹ نے آف اسپنر معین علی کو گیند تھمائی اور معین نے بہترین ٹرنر پر شامی کو بولڈ کیا۔ شامی نے آٹھ گیندوں پر چھ رنز بنائے جبکہ ایشانت شرما کو رابنسن نے بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ ایشانت نے پانچ گیندوں میں دو رنز بنائے۔ رویندر جڈیجہ 25 گیندوں میں پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 30 رنز بنا کر اوورٹن کا شکار بن گئے۔ اوورٹن نے محمد سراج کو کھاتہ کھولنے کا موقع دیے بغیر جانی بیرسٹو کے ہاتھوں سلپ میں کیچ کرا کر ہندوستان کی اننگز 278 رنز پرسمیٹ دی۔
ہندوستان کی آخری وکٹ گرتے ہی انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور خوشی کا اظہار کیا۔ ہندوستان کی دوسری اننگز میں پانچ وکٹیں سمیت میچ میں مجموعی طور پر سات وکٹیں لینے والے رابنسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اب سیریز کا چوتھا میچ 2 ستمبر سے لندن کے اوول میں کھیلا جائے گا۔