ممبئ (ایجنسی )اوم راوت کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ‘آدی پورش ‘کو لے کر ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اب جمعرات کو سرو برہمن مہاسبھا نے اوم کو نوٹس بھیجا ہے۔ انہیں کہا گیا ہے کہ فلم سے تمام قابل اعتراض مناظر سات دن کے اندر ہٹائے جائیں ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ‘دینک ہندوستان’ میں کاجل شرما کی رپورٹ کے مطابق نوٹس سرو برہمن مہاسبھا کے قومی صدر سریش مشرا کی جانب سے ایڈوکیٹ کملیش شرما نے بھیجا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ہدایت کار نے فلم میں رامائن کو اسلامائزیشن کیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔
لکھا ہے کہ رامائن ہماری تاریخ اور ہماری روح ہے۔ آدی پرش میں بھگوان ہنومان کو مغل کے روپ میں دکھایا گیا ہے۔ ہنومان جی کی طرح مونچھوں کے بغیر داڑھی والا کون سا ہندو ہے؟ یہ فلم بھگوان رام، ماں سیتا، بھگوان ہنومان اور رامائن کی مکمل اسلامائزیشن ہے۔ فلم میں راون کا کردار ادا کرنے والے سیف علی خان بھی تیمور یا خلجی کی طرح نظر آتے ہیں۔ یہ فلم جذبات کو بھڑکا کر بعض طبقوں کے درمیان نفرت پھیلائے گی۔ آپ سے گزارش ہے کہ عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں۔ اپنے کیے پر سات دن کے اندر عوام سے معافی مانگیں، تمام مکالمے اور عکاسی حذف کر دیں ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔