اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس کے جنگجو فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں قید باقی یرغمالی رہا نہیں کرتے، تو غزہ پٹی کے کچھ حصوں کو اسرائیل میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
کاٹز نے کہا، ”میں نے (فوج کو) غزہ میں مزید علاقوں پر قبضہ کرنے کا حکم دے دیا ہے، حماس کے جنگجو یرغمالیوں کو رہا کرنے سے جتنا زیادہ انکار کریں گے، وہ اتنا ہی زیادہ علاقہ کھو دیں گے، جسے اسرائیل کا حصہ بنا دیا جائے گا۔‘‘ تاہم فرانسیسی وزارت خارجہ نے غزہ پٹی کے کسی بھی حصے کو اسرائیل میں ضم کرنے کی مخالفت کی ہے۔
کاٹز نے یہ دھمکی بھی دی کہ اگر حماس کے جنگجو ہدایات پر عمل نہیں کرتے تو ‘غزہ کے ارد گرد بفر زون کو وسعت دی جائے گی تا کہ اس علاقے پر مستقل قبضہ کر کے اسرائیلی شہری آبادی اور فوجیوں کی حفاظت کی جا سکے۔‘‘غزہ میں اسرائیل کی تازہ فضائی اور زمینی کارروائیوں نے 19 جنوری کوجنگ بندی کے بعد سے علاقے میں قائم نسبتا پرسکون ماحول توڑ دیا ہے۔ اسرائیل نے منگل کے روز جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی مدت اس ماہ کے اوائل میں ختم ہونے کے بعد سے پہلی مرتبہ، اگلے اقدامات پر بالواسطہ مذاکرات میں تعطل کا حوالہ دیتے ہوئے، غزہ پر شدید بمباری کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا تھا۔غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے جمعرات کے روز کہا کہ اسرائیلی بمباری دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے تب تک 504 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔