مسلسل چوتھے دن مغربی کنارے کے شہر جنین پر اسرائیلی بمباری جاری ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی کے باعث یہ ایک بھوت شہر میں تبدیل ہوگیا ہے۔ شہر میں وقفے وقفے سے جھڑپیں دیکھنے میں آرہی ہیں۔
العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے ہفتے کے روز بتایا کہ جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔ کیمپ کی گلیوں کے اندر اور شہر کے متعدد علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ چھتوں پر سنائپرز تعینات ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں تباہی کی حد بہت زیادہ ہے۔ خاص طور پر مشرقی محلے اور کیمپ کے اندر تباہی دیکھی جارہی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق گزشتہ بدھ سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے۔
دوسری طرف تقریباً مکمل تباہ ہوجانے والی غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے ہفتہ کی صبح سے ہی کئی حملے شروع کر دئیے۔ اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ میں نصیرات کے مغرب میں ایک مکان کو نشانہ بنایا، جس میں "ورلڈ کچن” تنظیم کے ملازمین مقیم تھے۔ یہ تنظیم بے گھر افراد کو خوراک فراہم کرتی ہے۔ اس تنظیم کو اس سے قبل یکم اپریل کو ایک اسرائیلی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں تنظیم کے سات ملازمین مارے گئے تھے۔بمباری میں غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت لاہیا کے قصبے میں "انڈونیشیا ہسپتال” کے آس پاس، تل قلیبو کے علاقے میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے جنوب مشرق میں الزیتون محلے پر بھی 3 فضائی حملے کیے ہیں۔
گزشتہ اکتوبر کی ساتویں تاریخ سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری جاری ہے۔ ہر طرف آگ اور تباہی ہے۔ طبی اور خوراک کی امداد کی کمی کے درمیان لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیلی فورسز نے حملہ کر کے 41 ہزار سے زیادہ شہریوں کو جاں بحق کردیا