واشنگٹن: اسرائیل نے امریکہ کی شہہ پر غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔ اسرائیل کا منصوبہ ہے کہ وہ غزہ پر بڑے پیمانے پر حملہ کر کے پورے علاقے پر قبضہ کر لے اور فوج کی مدد سے اس پر حکومت کرے۔ فنانشل ٹائمز اور ہاریٹز کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کے بعد بڑی تعداد میں فوج تعینات کرے گی۔ یہ تعیناتی 50 ہزار فوجیوں کی ہو سکتی ہے۔ غزہ کی مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا منصوبہ بھی ہے۔ اس سے فلسطینیوں اور عرب ممالک کے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔
اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں متواتر اور شدید حملے کیے ہیں۔اس سے قبل بھی اسرائیل متعدد بار غزہ پر حملے کر چکا ہے۔ تاہم وہ غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اب تک اسرائیلی افواج لڑائی کے بعد عارضی طور پر پیچھے ہٹ گئی ہیں لیکن ان کا واپسی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ وہ غزہ پر مکمل کنٹرول چاہتی ہے۔اسرائیل نے ایک نیا منصوبہ بنایا اسرائیل کے نئے منصوبے میں غزہ پر قبضہ کرنے کے لیے 50,000 فوجی (5 جنگی ڈویژن) تعینات کرنا شامل ہے۔ اس منصوبے میں غزہ میں فوجی حکمرانی نافذ کرنا اور اس کی آبادی کو زبردستی المواسی علاقے میں منتقل کرنا بھی شامل ہے۔ المواسی ایک چھوٹا انسانی علاقہ ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد چھوٹی جگہ پر رہنے پر مجبور ہو سکتی ہے۔