اسرائیل کے اعلیٰ عہدے داروں نے کہا ہے کہ تل ابیب کو شام کی سرزمین کے اندر 15 کلومیٹر کا آپریشنل دائرہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی تاکہ اسرائیلی فوج اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی موجودگی برقرار رکھے کہ شام کی نئی حکومت کی جانب سے گولان ہائیٹس کی طرف میزائل نہیں داغے جائیں گے۔
ان عہدیداروں، جن کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، نے کہا کہ اسرائیل کے انٹیلی جنس کے زیر کنٹرول شام کے اندر 60 کلومیٹر تک پھیلے ہوئے اثر و رسوخ کے دائرے کی ضرورت کا اشارہ کیا۔ اس دائرہ کا مقصد ممکنہ خطرات کی نگرانی کرنا اور روکنا ہے۔ حکام نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ مغرب شام کے حالیہ رہنما احمد الشرع کا کھلے ہتھیاروں سے استقبال کر رہا ہے۔شام میں گزشتہ ماہ کی آٹھ تاریخ کو ھیئۃ تحریر الشام کی قیادت میں مسلح شامی دھڑوں کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد اسرائیل نے شام کے گولان کی پہاڑیوں کے ساتھ بفر زون کا کنٹرول سنبھال لیا اور اپنی افواج کو جنوبی شام میں تعینات کر دیا ہے۔ اسرائیل نے شامی فوج سے تعلق رکھنے والے ہتھیاروں کے ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا ہے۔