اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران فوجی کارروائیوں سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی رہائی ناممکن ہے۔ فوج نے یہ بات ایک ایسے وقت میں کی جب فوج نےانٹیلی جنس کی مدد سے کیےگئےآپریشن میں غزہ میں منگل کو چھ اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں نکالنے کا دعویٰ کیا ہے۔
’یہ ناممکن ہے‘فوج کا خیال ہے کہ غزہ میں زیر حراست تمام قیدیوں کو فوجی آپریشن کے ذریعے واپس کرنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے منگل کو مزید کہا کہ چھ قیدیوں کی موت کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن کی لاشیں محصور پٹی سے ملی ہیں۔
یہ بیان فوج کی جانب سے منگل کو ’ایکس’ پلیٹ فارم پر پوسٹ کردہ ایک بیان بعد سامنے آیا ہے۔
ایکس پر اپنی پوسٹ میں وضاحت کی گئی کہ اسرائیلی فوج گزشتہ رات شن بیٹ جنرل سکیورٹی سروس کے ساتھ مشترکہ آپریشن کے دوران وسطی غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس میں ایک سرنگ کے اندر سے چھ لاشیں برآمد کی ہیں۔
ان کی شناخت الیکز ڈانسنگ، شائم بیری، یاگیو بوچاب،، یورام ميٹسگر، ندا بوبلو یل اور ابراہام مندر کے ناموں سے کی گئی ہے۔
صہیونی فوج نے آپریشن کی کامیابی کا دعویٰ کیا ہے اور کہا کہ اس کی وجہ شن بیٹ، انٹیلی جنس یونٹس اور انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ میں یرغمالیوں کے ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے درست معلومات کی روشنی میں کارروائی کی گئی جس میں خان یونس سے ان کی لاشیں ملی ہیں۔