دہرا دون :
اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرا دون کے مندر میں پوسٹر لگاملا تھا، اس پوسٹر پر تحریر تھی کہ مندرمیں غیر ہندوؤں کاآنا ممنوع ہے۔ راجدھانی کے مندروں میں ملے ان پوسٹروں کو لے کر تنازع ہوا تو پولیس کچھ بھی کہنے سے بچ رہی تھی، اس معاملے نے طول پکڑا تو حرکت میں آئی پولیس نے یہ پوسٹر ہٹائے ۔ اب پولیس نے اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے ہندو یوا واہنی کے کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہرادون گھنٹہ گھر پر ایک مندر کے باہر ایک پوسٹر لگایا گیا تھا جس میں لکھا تھاکہ اس مندر میں غیر ہندؤں کا داخلہ ممنوع ہے اور درخواست گزار کے طور پر ہندو یوا واہنی کا نام لکھا گیا ہے۔ معاملہ کے اطلاع میں آنے کے بعد جیتو رادھا نام کے شخص کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے پوسٹر اتروا دیا ہے۔ رادھا ہندو یواواہنی کے پردیش جنرل سکریٹری ہیں۔ مذہبی جذبات بھڑکانے کی بنیاد پر آئی پی سی کی دفعہ 153Aکے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔معلوم ہوکہ اترپردیش کے غازی آباد ضلع کے ڈاسنہ کے ایک مندر میں مبینہ طور پر پانی پینے کے لیے ایک نابالغ مسلم لڑکے کو پیٹنے کامعاملہ سامنے آیا تھا۔ مندر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مندر کے باہر ایک بورڈ تھا کہ یہاں غیر ہندوؤں کا داخلہ ممنوع ہے اس کے بعد بھی لڑکا یہاں کیو ںآیا؟ نابالغ کو زدوکوب کرنے کی ویڈیو بھی خوب وائرل ہوئی۔