نئی دہلی :(ایجنسی)
کانگریس کے رکن اسمبلی اور دلت رہنما جگنیش میوانی کو آسام پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ جگنیش کو گجرات کے پالن پور سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جگنیش میوانی کو آسام میں درج ایک معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس سب سے پہلے جگنیش میوانی کو احمد آباد لے گئی۔ وہاں سے انہیں آسام لے جایا جا رہا ہے۔ واضح رہے جگنیش گجرات کی وڈگام اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔
دی کوئنٹ ہندی کے مطابق آسام پولیس نے انہیں پی ایم مودی کے خلاف ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا ہے۔ دوسری جانب ٹوئٹر نے جگنیش کے دو ٹوئٹس کو بھی ہٹا دیا ہے اور کہا ہے کہ جگنیش کی یہ ٹویٹ قانونی مطالبے کی وجہ سے بھارت میں روک دی گئی ہے۔
خبروں کے مطابق میوانی کو بدھ کی رات پالن پور سرکٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا۔ اے بی پی نیوز پوٹل پر شائع خبر کے مطابق میوانی کی ٹیم سے وابستہ ایک کارکن نے بتایا کہ پولیس نے ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی شیئر نہیں کی ہے۔ آسام میں ان کے خلاف درج کچھ مقدمات کے بارے میں ہی معلومات دی گئی ہیں۔
میوانی کو احمد آباد لے جایا گیا ہے، جہاں سے انہیں گوہاٹی لے جانے کی خبر ہے۔ جگنیش میوانی کے حامیوں کے مطابق آسام پولیس کی ٹیم نے انہیں آسام میں درج کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ جبکہ جگنیش میوانی نے کہا کہ انہیں ان کے ایک ٹوئٹ کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے انہیں کوئی صحیح اطلاع نہیں دی ہے۔ میوانی نے کہا کہ وہ کسی جھوٹی شکایت سے نہیں ڈرتے۔ میوانی نے کہا کہ وہ اپنی لڑائی جاری رکھیں گے۔
آدھی رات کو کانگریس لیڈر میوانی کی حمایت میں سڑکوں پر ان کے حامی نکل آئے۔ کانگریس کے ریاستی صدر جگدیش ٹھاکور سمیت کانگریس ارکان احمد آباد ایئرپورٹ پہنچے۔ انہوں نے جگنیش کی حمایت میں اور آسام پولیس کے خلاف نعرے لگائے۔
میوانی کی گرفتاری کے بارے میں جگدیش ٹھاکور نے کہا کہ جگنیش پر آر ایس ایس کے خلاف ٹوئٹ کرنے پر شکایت درج کرائی گئی تھی۔ یہ ایک ایم ایل اے کو دھمکانے کی کوشش ہے۔ ایسی شکایت سے نہ تو جگنیش ڈرتے ہیں اور نہ ہی کانگریس۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قانونی ٹیم جگنیش کے لیے لڑے گی۔ میوانی کے وکیل پریش واگھیلا نے ایک بیان میں کہا کہ ٹوئٹ معاملے میں شکایت درج ہوئی ہے۔