لکھنؤ :
سماج وادی پارٹی کے دبنگ لیڈر اور رام پور سے ممبر پارلیمنٹ اعظم خاں کو منگل کو لکھنؤکے میدانتااسپتال سے مکمل صحت یاب نہ ہونے کے باوجود سیتا پور جیل میں شفٹ کردیا گیا ہے ۔ ساتھ میں ان کے بیٹے بھی ہیں۔ کورونا انفیکشن کی وجہ سے اعظم خاں اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو سیتا پور سے لکھنؤ کے میدانتااسپتال میں 9 مئی کو بھرتی کرایا گیا تھا۔ اعظم خاں اور ان کے بیٹے کو لینے کے لیے سیتا پور سے فورس لکھنؤ آئی تھی۔ سخت سیکورٹی کے درمیان جیل پہنچے ۔ اعظم خاں 17 مہینے سے جیل میں ہیں۔
30 اپریل 2021 کو اعظم خاں کی اینٹجن رپورٹ پازیٹیو آنے کے بعد آر ٹی پی سی آر جانچ کرائی گئی تھی۔ اس کے بعد ان کو لکھنؤ کے میدانتا اسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا۔ اس عرصہ کے دوران کئی مرتبہ ان کی حالت نازک ہوگئی تھی ۔ لکھنؤ کے میدانتااسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش کپور کے مطابق اعظم خاں اب پوری طرح صحت یاب ہیں۔
واضح رہے کہ اعظم خاں فروری 2020 سے ہی سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ ان پر رام پور میں غیر قانونی زمین پر قبضہ کرنے اور فرضی سرٹیفکیٹ بنانے جیسے کئی الزامات ہیں۔ اس سے پہلے ان کی بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ بھی جیل میں بند تھیں، لیکن انہیں ضمانت مل چکی ہے اور وہ جیل سے باہر ہیں۔