متھرا :(ایجنسی)
یوپی کے متھرا میں 6 دسمبر کو شاہی عیدگاہ مسجد میں جل ابھیشیک کے اعلان سے ماحول گرما گیا ہے۔ اس اطلاع کے بعد انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ اترپردیش پولیس، پی اے سی کے اہلکار اور آر اے ایف کے جوانوں کو مسجد اور اس کے ارد گرد تعینات کیا گیا ہے۔
مسجد کی طرف جانے والے ہر شخص کا شناختی کارڈ پہلے چیک کیا جا رہا ہے، پھراس کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس کے بعد ہی اسے مسجد کی طرف جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ متھرا پولس سوشل میڈیا پر بھی کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
ایس ایس پی متھرا کے مطابق اب تک شہر کے گووند نگر اور کوتوالی پولس تھانوں میں سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے پر 4 الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ہماری ٹیم سوشل میڈیا کی نگرانی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 دسمبر کو شری کرشنا جنم بھومی مقام اور شاہی عیدگاہ مسجد کمپلیکس کے ارد گرد گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی رہے گی ۔ اس کے لیے ٹریفک ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔
انسداد فسادات اسکواڈ کی تیاری
شاہی عیدگاہ مسجد کی طرف جانے والے انٹری پوائنٹ کی حفاظت کی ذمہ داری سی او سٹی متھرا کو دی گئی ہے۔ سی او ابھیشیک تیواری کا کہنا ہے کہ ہم نے یہاں مناسب حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ کوئی بھی سماج دشمن عنصر یہاں کوئی حرکت نہ کر سکے۔ اس کے علاوہ ہم نے ہفتہ کو پولیس لائن میں ایک موک ڈرل بھی کی جس میں انسداد فسادات اسکواڈ کی تیاری دیکھی گئی۔ سیکورٹی کے پیش نظر متھرا کے ہر اہم مقام پر فورس تعینات کر دی گئی ہے۔
بتادیں کہ 6 دسمبر کو بابری مسجد کے انہدام کی برسی کے موقع پر متھرا میں چار ہندو تنظیموں – اکھل بھارتیہ ہندومہا سبھا، شری کرشنا جنم بھومی نرمان نیاس، نارائنی سینا اور شری کرشنا مکتی دل نے شاہی عیدگاہ میں جل ابھیشیک پروگرام کا اعلان کیا ہے۔اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے مسجد کے احاطے میں انتظامیہ سے بھگوان کرشن کی مورتی نصب کرنے کی اجازت مانگی ہے۔ تاہم انتظامیہ نے ان تنظیموں کو اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔